بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ پر زوردیا ہے کہ وہ21ویں صدی کے ٹریڈ فرسٹ ایگریمنٹ عملدرآمد ایکٹ کے تحت نام نہاد یو ایس-تائیوان اقدام کو واپس لے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے نام نہاد ایکٹ کے قانون پردستخطوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین اپنے تائیوان کے علاقے اوراپنےساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی سرکاری بات چیت کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ اس میں خودمختارحیثیت یا سرکاری نوعیت کے کسی بھی معاہدے پر بات چیت یا دستخط کرنا شامل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی اقدام ایک چین کے اصول اورچین امریکہ تین مشترکہ بیانات اورامریکہ کے اس وعدے کی خلاف ورزی ہے کہ وہ تائیوان کے ساتھ صرف غیر سرکاری تعلقات رکھے گا ،اس اقدام سے"تائیوان کی آزادی" کی خواہاں علیحدگی پسند قوتوں کو غلط پیغام دیا گیاہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے اپنے عزم پر قائم ہے اور وہ امریکہ سے اپنی روش کو فوری بدلنے، نام نہاد ایکٹ کو منسوخ کرنے، نام نہاد اقدام پر مذاکرات میں پیش رفت بند اور مزید غلط راستہ اختیارنہ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔