بیجنگ (شِںہوا) چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ" تائیوان کی آزادی" کے خواہاں علیحدگی پسندوں کو کسی بھی صورت اکسانا بند کرے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤننگ نے یومیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکہ کے بیانات کی چین مذمت اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ امریکہ نے "تائیوان کی آزادی" کے حامیوں کو علیحدگی پر اکسانے پر مجرمانہ سزائیں دینے سے متعلق چین کے ہدایت نامہ کی مذمت کی تھی۔
انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ قومی اتحاد اور علاقائی سالمیت کا تحفظ ہر خودمختار ریاست کا فریضہ ہے علیحدگی پسندوں کو مجرمانہ قرار دیکر انہیں سزا دینا اور ملک کے بنیادی مفادات کا تحفظ کرنا ایک عالمگیر طریقہ کارہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بیرونی قوت اس پر بات کرنے کی مجاز نہیں ہے۔
ماؤ نے کہا کہ تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کے ملک کو تقسیم کرنے اور قومی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی مجرمانہ عمل کی تحقیقات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ قانون کی پاسداری کی جائے اور قانون شکنی کے مرتکب ہرفرد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک چین اصول، قومی خودمختاری، اتحاد ،علاقائی سالمیت کے تحفظ اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے بھی اہم ہے۔
ماؤ نے کہا کہ آبنائے تائیوان میں حقیقی صورتحال یہ ہے کہ آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف ایک ہی چین ہے اور تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے "تائیوان کی آزادی" کا آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام سے وہی تعلق جو آگ اور پانی کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آبنائے پار امن میں سب سے بڑا خطرہ "تائیوان کی آزادی" کے خواہاں علیحدگی پسندوں کی سرگرمیاں اور بیرونی مداخلت ہے۔
ترجمان ماؤ نے مزید کہا کہ اگر امریکہ واقعی خطے کے امن و استحکام میں اپنا کردارادا کرنا چاہتا ہے تو وہ ایک چین اصول اور چین ۔ امریکہ کے درمیان 3 مشترکہ اعلامیوں کی سختی سے پاسداری کرتے ہوئے تائیوان کی آزادی کی حمایت نہ کرنے کا اپنا عہد نبھائے، چین کے اندرونی امور میں مداخلت بند کرے اور علیحدگی پسند قوتوں کو "تائیوان کی آزادی کے لیے کسی بھی شکل میں اکسانے کا سلسلہ بند کرے