بیجنگ (شِںہوا) چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ "تائیوان کی آزادی" کی حمایت نہ کرنے کا اپنا وعدہ پورا کرے اور علیحدگی پسند قوتوں کی حوصلہ افزائی بند کر دے۔
ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کی ترجمان ژو فینگ لیان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ ٹھوس اقدامات سے ایک چین اصول اور چین- امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں کی شقوں کی پاسداری کرے۔
ژو نے یہ بات دفتر کی ایک معمول کی پریس کانفرنس میں "تائیوان میں امریکن انسٹی ٹیوٹ" کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی سربراہ لورا روزنبرگر کے حالیہ بیان پر میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
ژو نے کہا کہ ایک چین اصول چین۔ امریکہ سفارتی تعلقات کے قیام اور پیشرفت میں بنیادی اور سیاسی بنیاد ہے۔
ترجمان نے کہا امریکہ کا "تائیوان تعلقات ایکٹ" اور "سکس ایشورینس " ایک چین اصول اور چین- امریکہ کے 3 مشترکہ اعلامیوں کی دفعات سمیت عالمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی اور چین کے اندرونی امور میں کھلم کھلا مداخلت ہے جومکمل طور پر غلط اور غیر قانونی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت روزِ اول سے ان خلاف ورزیوں کی مسلسل اور سختی سے مخالفت کرتی آرہی ہے۔
میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ژو نے کہا کہ چین کے تائیوان خطے کے ساتھ فوجی گٹھ جوڑ کو مضبوط کرنے کے لئے امریکہ مختلف تصورات اور مختلف بہانے استعمال کر رہا ہے، جو "انتہائی غیر ذمہ دارانہ" ہے۔
انہوں نے چین کے تائیوان خطے کے ساتھ امریکہ کے کسی بھی قسم کے سرکاری تبادلے اور فوجی تعلقات کی سخت مخالفت کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی حکومت کی طاقت کے ذریعے آزادی کے حصول کے لیے بیرونی قوتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے کی کوشش ناکام ہوجائے گی۔