بیجنگ(شِنہوا)چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت اور اس کے ساتھ فوجی روابطہ بند کرے۔اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کو 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالرکے جدید ٹیکٹیکل ڈیٹا لنک سسٹم کی فروخت کی منظوری دے دی ہے۔
اس کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے جمعرات کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ چین کے تائیوان کے علاقے کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت ایک چین کے اصول اور چین اور امریکہ کے درمیان تین مشترکہ اعلامیوں خاص طور پر 17 اگست 1982 کے مشترکہ اعلامیے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی فروخت چین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات اور چین امریکہ تعلقات اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہے اور چین اس اقدام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ماؤ نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول اور چین امریکہ کے درمیان 3 مشترکہ اعلامیوں کی پاسداری کرتے ہوئے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت اور فوجی رابطے بند کرے اور ایسے اقدامات سے گریز کرے جو آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ چین اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور وہ اس حوالے سےٹھوس اقدامات کرے گا۔