بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ معمولی چیزوں کو بڑھا چڑھاکر پیش کرنے سے چین کی اختراع پر مبنی ترقی نہیں رک سکتی اور نہ اس سے امریکی کمپنیوں یا پوری سیمی کنڈکٹر صنعت کو کوئی فائدہ ہوگا۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یہ بات یومیہ بریفنگ کے دوران اس بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
اطلاعات کے مطابق چپ بنانے والی کمپنی نویڈیا نے امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں پیش کردہ اپنی حالیہ رپورٹ میں پہلی بار ہواوے کو مصنوعی ذہانت، چپس اور مختلف شعبوں میں اپنے موجودہ حریف کی حیثیت سے شامل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی حکومت کے برآمدی کنٹرول میں مزید تبدیلیاں کی گئیں تو کمپنی کی مسابقتی پوزیشن کو مزید نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے اس کا تذکرہ کیا کہ سیمی کنڈکٹر صعنت کی ترقی کے لیے کھلا تعاون بنیادی محرک ہے اور چین دنیا کی بڑی سیمی کنڈکٹر منڈیوں میں سے ایک ہے۔
ماؤ ننگ نے کہا کہ مارکیٹ کو تقسیم کرنا، عالمی صنعتی اور سپلائی چینز کو غیر مستحکم کرنا اور کارکردگی اور اختراع کو روکنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
ماؤ نے کہاکہ امریکہ کو مارکیٹ پر مبنی معیشت و منصفانہ مسابقت کے اصولوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے حوصلہ افزاء مسابقت کے ذریعے سائنس و ٹیکنالوجی میں پیشرفت سے دنیا بھر کی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیئے۔