بیجنگ (شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ امریکہ چین کو چپ کی برآمد پر کنٹرول میں اضافہ اور قومی سلامتی کے نام پر چین کی سیمی کنڈکٹر صنعت کے خلاف کارروائی کررہا ہے جو معاشی طور پر ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ما ئوننگ نے معمول کی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ چین کے خلاف امریکی سیمی کنڈکٹر ایکسپورٹ کنٹرول امتیازی طرز عمل اور یہ جنرل ایگریمنٹ آن ٹیرف اینڈ ٹریڈ(جی اے ٹی ٹی)کے آرٹیکل 1 میں طے شدہ "فیوریٹ نیشن" اصول کی خلاف ورزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی کے تحفظ کے نام پر چینی ٹیلی کام آلات بنانے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنا اور چینی ساختہ ٹیلی کام آلات کو امریکی مارکیٹ میں داخل ہونے سے روکنا جی اے ٹی ٹی کے آرٹیکل 11 میں طے شدہ پابندیاں ختم کرنے اصول کے منافی ہے۔مائو نے کہا کہ یہ پابندی تجارتی معاہدے کی تکنیکی رکاوٹوں کی شرائط کی بھی خلاف ورزی کرتی ہے جبکہ بین الاقوامی قوانین پر زور دینے کے باوجود ، امریکہ عادتا موجودہ قوانین کو نظر انداز کرتا ہے اور توڑتا ہے۔ما ئونے کہا کہ امریکہ قومی سلامتی کو بہانہ بنا کر چین کو چپ کی برآمد محدود کررہا ہے لیکن اس نے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ واضح طور پر قومی سلامتی کے دائرے سے باہر اور شہری استعمال میں عام چپس کی معمول کی تجارت میں رکاوٹ کا سبب بن رہے ہیں۔مائو نے اس ضمن میں این ویڈیا آر ٹی ایکس 4090 کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو گیم کے شوقین افراد کے لئے صارف گرافکس کارڈ ہے۔ تاہم امریکی برآمدی کنٹرول کی وجہ سے کمپنی اس پروڈکٹ کو چینی مارکیٹ سے ہٹانے پر مجبور ہوچکی ہے۔