بیجنگ (شِنہوا) چینی ماہرین صحت نے کہا ہے کہ فلو کے کیسز میں حالیہ کمی کے باوجود، انفلوئنزا وائرس چین میں سانس کی بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
ماہرین صحت نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے نیشنل ہیلتھ کمیشن (این ایچ سی)کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ممکنہ طور پر سانس کی بیماریوں کا رجحان فروری میں جاری رہنے کا امکان ہے۔
چین کے بیماریو ں سے بچاو اور روک تھا م کے مرکزکے محقق چھین کاو نے کہا کہ جے این 1 ملک میں کوویڈ ۔19 کا ایک غالب ویریئنٹ بن گیا ہے، لیکن اس کے زیادہ تر کیسز ہلکی نوعیت کے ہیں۔
اس کے باوجود، انہوں نے متنبہ کیا کہ کوویڈ۔19 -انفیکشن کے بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ آنے والے موسم بہار کے تہوار کے دوران ملک میں ایک علاقے سے دوسرے علاقے تک سفر اور لوگوں کے رش میں اضافہ ہوگا۔
این ایچ سی کے ترجمان می فینگ نے کہا کہ ملک بھر میں صحت کے حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ہنگامی تیاریوں کو برقرار رکھنے کے لیے ڈیوٹی پر عملے کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔