ہانگ کانگ (شِنہوا)ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ کی حکومت نے امریکی کانگریس ایگزیکٹو کمیشن کی 2023 کی سالانہ رپورٹ کی پرزور مزمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ اس رپورٹ میں ہانگ کانگ کی صورتحال سے متعلق بہتان تراشی اورمتعصبانہ رویہ اپناتے ہوئے اسے بدنام کرنے کی مزموم کوشش کی گئی ہے۔
ہانگ کانگ کی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت امریکی کمیشن کی طرف سے اس طرح کی اپنی سالانہ رپورٹ کے ذریعے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ کے معاملات میں مداخلت کے حربوں اور اس سے متعلق تہمت آمیز باتوں کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہاں ایک ملک دونظام کا اصول کامیابی سے نافذ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس رپورٹ میں جن نام نہاد پابندیوں کا ذکر کیا گیا ہے،یہ قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ کے اہلکاروں کو ڈرانے کے ایک قابل مذمت کوشش ہے۔ یہ چین اور ہانگ کانگ کے اندرونی معاملات میں مداخلت ،عالمی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے ۔ہانگ کانگ اس طرح کی نام نہاد پابندیوں اور رویے سے خوفزدہ نہیں ہوگا اور پورے عزم کے ساتھ قومی سلامتی کے تحفظ کا فرض ادا کرتا رہے گا۔
ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایچ کے ایس اے آر حکومت ثابت قدمی سے قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کا تحفظ کرے گی اور ایک ملک، دو نظام کے اصول پر پوری طرح عمل کرے گی۔حکومت قومی سلامتی کے قانون، حفاظتی قومی سلامتی آرڈیننس اور قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق دیگر متعلقہ قوانین کو پوری ایمانداری کے ساتھ نافذ کرے گی تاکہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے کاموں اور سرگرمیوں کو مؤثر طریقے سے روکا جا سکے اور اس حوالے سے سزا دی جا سکے۔
ترجمان نے کہاکہ حکومت ہانگ کانگ کے لوگوں کے حقوق اور آزادیوں کو قانون کے مطابق برقرار رکھے گی تاکہ ایک ملک دو نظام کے اصول کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔
ایچ کے ایس اے آر حکومت نے امریکہ سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فوری طور پر بین الاقوامی قوانین اورعالمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کے خلاف کارروائیاں اور چین اورہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت بند کرے۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنردفترنے بھی امریکی رپورٹ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے جہالت، جھوٹ اور تعصب سے بھری ہوئی اور حقائق کو مسخ کرنے والی رپورٹ قرار دیا ہے۔
دفتر کےترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کی اپنے وطن میں واپسی کے بعد سے گزشتہ 27 برسوں کے دوران ایک ملک دو نظام کے تحت ہانگ کانگ کے لوگ ہی ہانگ کانگ کا نظام چلا رہے ہیں جبکہ ہانگ کانگ میں اعلیٰ خود مختاری کا اصول کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا گیا ہے۔ہانگ کانگ کے رہائشیوں کو قانون کے مطابق حاصل حقوق اور آزادیوں کا مکمل تحفظ دیا گیا ہےاور اقتصادی اور سماجی ترقی میں کامیابیوں کو سب نے تسلیم کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ مداخلت اور پابندیاں، قومی خودمختاری، سلامتی، ترقیاتی مفادات اور ہانگ کانگ کی خوشحالی اور استحکام کے تحفظ کے لیے چین کے پختہ ارادے کو نہ تونقصان پہنچا سکتی ہیں اور نہ ہی ہانگ کانگ میں استحکام، خوشحالی اورچینی قوم کی تجدید کے عظیم مقصد کو روک سکتی ہیں۔
دفتر نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور بین الاقوامی تعلقات کو کنٹرول کرنے والے بنیادی اصولوں کی پابندی کرے اور چین کے اندرونی معاملات اور ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کرے۔