• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

ہانگ کانگ کا انٹیلی جنس کی مدد کے الزام میں برطانیہ میں گرفتار 3 باشندوں کے خلاف منصفانہ کارروائی کا مطالبہتازترین

May 14, 2024

ہاناگ کانگ(شِنہوا)ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ (ایچ کے ایس اے آر) کی حکومت نے برطانوی پولیس کی طرف سے برطانیہ کے سکیورٹی ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں چینی شہریوں سمیت تین افراد کے خلاف کارروائی پر سخت احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے سے منصفانہ انداز میں نمٹا جائے اور لندن میں ہانگ کانگ کے اقتصادی و تجارتی دفتر کے کام کو متاثر نہ کیا جائے۔

 

برطانوی پولیس نے چینی شہریوں سمیت تین افراد پر مبینہ طور پر ہانگ کانگ کی فارن اینٹیلی جنس سروس کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

 

ہانگ کانگ حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ میں چین کے سفارت خانے نے اس معاملے پر بیان جاری کرتے ہوئے برطانیہ سے سخت تحفظات کا اظہار کیاہے اور برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مبینہ معاملے کی مکمل تفصیلات فراہم کرے جس کے جواب کا ہم انتظار کر رہے ہیں۔

 

بیان میں کہ گیا ہے کہ لندن میں ہانگ کانگ کے اقتصادی و تجارتی دفتر کے فرائض میں مقامی حکومت، کاروبار، تھنک ٹینکس اور مختلف شعبوں میں بات چیت کرنے والوں کے ساتھ رابطہ کرنا ،سرمایہ کاری، فنون اور ثقافت، ہانگ کانگ کے بارے میں مقامی لوگوں اور کاروباری اداروں کے علم میں اضافہ اور ہانگ کانگ کے اقتصادی اور تجارتی مفادات کو فروغ دینا شامل ہے۔

ہانگ کانگ حکومت نے برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو منصفانہ طریقے سے حل کرے،ہانگ کانگ کے اقتصادی و تجارتی دفتر کے مینیجر کے قانونی حقوق اور مفادات کا تحفط کرے جس پر اس معاملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے اور یقنی بنایا جائے کہ اقتصادی و تجارتی دفتر کا معمول کا کام متاثر نہیں ہوگا۔

 

ایچ کے ایس اے آر میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر نے ایک بیان میں برطانیہ کی طرف سے الزامات لگانے، چینی شہریوں کو من مانی طور پر گرفتار کرنے اور ایچ کے ایس اے آر حکومت پر بہتان لگانے پر افسوس کا اظہار کیا۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا اقدام بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ چین نے برطانیہ کی جانب سے ہانگ کانگ حکومت کے خلاف من گھڑت اور غیر ضروری الزامات پر ناپسندیدگی اور سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔

 

کمشنر کے دفتر نے کہا کہ برطانوی قومی سکیورٹی ایکٹ کو اس کی مبہم تعریف اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو وسیع اختیارات دینے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔قومی سلامتی کے بہانے برطانیہ نے بنیادی انسانی حقوق کو نظر انداز کیا ہے اور من مانی گرفتاریاں کیں جو نہ صرف قانون کی حکمرانی کے خلاف ہے بلکہ ایک کھلا سیاسی جوڑ توڑ بھی ہے۔ اس معاملہ کے سامنے آنے پر ہانگ کانگ میں مداخلت اور چین مخالف عناصر کے ساتھ گٹھ جوڑ کا برطانیہ کا مذموم ارادہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم برطانیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ گرفتار کئے گئے تمام افراد کے جائز قانونی حقوق و مفادات کا تحفظ یقینی بنائے اور اپنی قومی سلامتی کے نام پر من گھڑت الزامات، اشتعال انگیزی اور قانون کی حکمرانی کی روح کو پامال کرنے سے گریز کرے۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ اپنے غلط رویے کو فوری درست کرے، قیاس آرائی پر مبنی جرم پر چینی شہریوں پر الزام عائد کرنے سمیت ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، بصورت دیگر چین سخت جوابی اقدامات اٹھائے گا۔