ہانگ کانگ (شِںہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامیہ خطہ(ایچ کے ایس اے آر) حکومت نے چین مخالف تنظیم کمیٹی فار فریڈم ان ہانگ کانگ (سی ایف ایچ کے) فاؤنڈیشن کی جانب سے امریکہ سے مرکزی اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت کے عہدیداروں، خاص کر بنیادی قانون کی شق 23 کی قانون سازی میں حصہ لینے والوں پر نام نہاد "پابندیاں" عائد کرنے اور قومی سلامتی کے تحفظ کے بل کو بدنام کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی قانون کی شق 29 کے تحت سی ایف ایچ کے فاؤنڈیشن کا یہ اقدام "قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے کے لئے کسی بیرونی ملک یا بیرونی عناصر کے ساتھ ملی بھگت" کے جرم کے ذمرے میں آتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ مسودہ قانون اب جانچ پڑتال کے لئے ہانگ کانگ خصوصی انتظامیہ خطہ قانون ساز کونسل کی بلز کمیٹی کے پاس ہے۔
سی ایف ایچ کے فاؤنڈیشن نے کسی بیرونی ملک یا بیرونی عناصر کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے کی کوشش کی اور اس موقع پر مرکزی اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومتوں کے فرض شناس عہدیداروں کے خلاف نام نہاد "پابندیوں" کا کھلم کھلا مطالبہ کیا تاکہ انہیں ڈرایا دھمکایا جاسکے۔ اس نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ کے مناسب قانونی طریقہ کار کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے اپنے مذموم عزائم ظاہر کئے۔ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت اس فاؤنڈیشن کی شدید مذمت کرتی ہے۔
ترجمان نے نشاندہی کی کہ مطلوب شخص ہوئی ونگ ٹنگ سی ایف ایچ کے فاؤنڈیشن کا بنیادی رکن ہے۔ فاؤنڈیشن نے چین مخالف متعدد مہم شروع کر رکھیں ہیں جن میں مرکزی اور ہانگ کانگ کی حکومتوں کے عہدیداروں پر نام نہاد "پابندیاں" عائد کرنے کے ساتھ ساتھ امریکہ میں ہانگ کانگ کے اقتصادی اور تجارتی دفاتر کو بند کرنے کی درخواست بھی شامل ہے۔
فاؤنڈیشن کا اس سے قبل یہ دعویٰ تھا کہ وہ چین مخالف نہیں ہے جو واضح طور پر غلط ہے جبکہ عوام کو حقائق اوردھوکے بازی کےفرق کا ادراک کرنا چاہئے۔
سی ایف ایچ کے فاؤنڈیشن کے عمل نے مسودہ قانون میں ان اقدامات کی اہمیت مزید واضح کردی ہے جن میں قومی سلامتی خطرے میں ڈالنے والے جرائم میں ملوث مفرور افراد کو نشانہ بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے ،جن میں مفرور کو فنڈز کی فراہمی پر پابندی یا فنڈز سے نمٹنا اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی پاسپورٹ کی منسوخی بھی شامل ہے۔
اس سے علاوہ قومی سلامتی سے متعلق مقدمات یا ان امور کو نمٹانے والے افراد کا تحفظ بھی ضروری ہے تاکہ متعلقہ افسران بغیر کسی پریشانی قومی سلامتی کو تحفظ دے سکیں ۔ تاکہ اس سے قومی سلامتی کا تحفظ کرنے والی فورسز کو تقویت اور مضبوطی مل سکے۔
ترجمان نے کہا کہ حقیقتاً مسودہ قانون میں یہ طے کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ، قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق قانون سازی کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے۔
اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بنیادی قانون کے تحت حاصل حقوق و آزادی ،انسانی حقوق سے متعلق ان 2 عالمی معاہدوں کی دفعات کے تحت ہیں جو ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے پر لاگو ہوتی ہیں اور ان کا قانون کے مطابق تحفظ کیا جانا چاہئے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت بلا خوف و خطر قومی سلامتی کا تحفظ جاری رکھتے ہوئے قانون سازی کا کام جلد ازجلد مکمل کرے گی۔ جتنی جلدی اس عمل کو مکمل کیا جائے اتنی ہی جلدی ہم قومی سلامتی کے خطرات سے محفوظ رہ سکیں گے۔