ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت نے حالیہ برسوں میں اختراع اور ٹیکنالوجی میں تقریباً 200 ارب ہانگ کانگ ڈالرز (تقریباً 25.6 ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کی جس سے یہ شعبہ تیزی سے ترقی کررہا ہے۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت کے سیکرٹری مالیات پال چھن نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ حکام نے 200 سے زائد کاروباری اداروں کے ساتھ کام کیا ہے جس کے سبب ٹیکنالوجی اور اختراع کمپنیوں کو راغب کرنے میں موجودہ حکومت کو کامیابی ملی ہے۔ ان میں 25 سے زیادہ پہلے ہی قائم ہیں یا ہانگ کانگ میں اپنے کاروبار کو توسیع دے رہی ہیں۔
چھن نے بتایا کہ یہ 25 ادارے مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، روبوٹکس، میڈیکل ٹیکنالوجی اور صحت عامہ جیسے مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ ان کے پاس اپنی متعلقہ صنعتوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز موجود ہیں اور ان میں سے متعدد کی مارکیٹ مالیت 10 ارب ہانگ کانگ ڈالرزسے زائد ہے۔
ہانگ کانگ میں موجودہ منصوبوں کے تحت ابتدائی مرحلے میں ان کی سرمایہ کاری 17 ارب ہانگ کانگ ڈالر سے زائد ہونے کی توقع ہے۔ اس سے بنیادی طور پر تحقیق اور ترقی اور سینئر انتظامی عہدوں پر روزگار کے 4 ہزار مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مین لینڈ میں قائم ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے ساتھ ساتھ ای کامرس کی بڑی کمپنی میتوان اور JD.com ہانگ کانگ میں فعال طور پر نئے کاروباری منصوبوں کو فروغ دیکر اپنے کاروبار کو وسعت دے رہی ہیں۔
چھن کے مطابق مالیاتی ٹیکنالوجی شعبے میں سائبر پورٹ پہلے ہی 170 سے زیادہ متعلقہ کاروباری اداروں کو اپنی طرف راغب کرچکی ہے۔ ان میں یونی کورن کمپنیز اور صنعت کے معروف تجارتی پلیٹ فارم شامل ہیں۔ ان کاروباری اداروں کے بانیوں کا تعلق 20 سے زیادہ ممالک اور خطوں سے ہے ۔ سائبر پورٹ ہانگ کانگ کے ویب 3.0 مرکز کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہے۔
چھن نے کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت اس وقت چینی مین لینڈ اور بیرون ملک دونوں کے مزید اہم کاروباری اداروں کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔
توقع ہے رواں سال کی آخری ششماہی میں ہانگ کانگ میں مزید اہم کاروبار قائم ہوں گے۔