ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی خطے میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر نے بعض مغربی سیاست دانوں کے بیانات کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ بیانات "ریاستی رٹ ختم کرنے کی سازش" کیس سے متعلق تھے جس کا فیصلہ ہانگ کانگ ہائی کورٹ نے قانون کے مطابق کیا ہے۔
کمشنر دفتر کے ترجمان نے کہا کہ کچھ غیر ملکی ایجنسیوں اور شخصیات نے ان بیانات کے ذریعے ہانگ کانگ کی جمہوریت، آزادی، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو بدنام ، ہانگ کانگ کی عالمی مالیاتی مرکز کی حیثیت کو داغ دار ، ہانگ کانگ میں چین مخالف عناصر کو تھپکی دی اور ہانگ کانگ کی عدلیہ میں مداخلت کی۔
ترجمان نے کہا کہ کوئی بھی جمہوریت کے نام پر نہ تو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتا ہے اور نہ ہی استثنیٰ حاصل کرسکتا ہے۔ چین مخالف قوتیں قانون ساز کونسل کا کنٹرول حاصل کرنے، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ حکومت کو مفلوج کرنے ، بنیادی قانون اور "ایک ملک، دو نظام" کے اصول کے ذریعہ قائم کردہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ کے موجودہ سیاسی نظام اور ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لئے نام نہاد "پرائمری الیکشن" کو استعمال کرنے کی سازش کررہی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون اور تحفظ قومی سلامتی قانون نے قومی سلامتی کے تحفظ میں ہانگ کانگ کے قانونی سقم کو مؤثر طریقے دور کرکے ہانگ کانگ کی ترقی میں حائل رکاوٹیں ختم کردیں۔
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک کے چند سیاست دان یہ حقیقت جانتے ہوئے بھی گونگے بہرے بنے ہوئے ہیں کہ ان کی قومی سلامتی سے متعلق قانون سازی پر کوئی سوال نہیں اٹھائے جاسکتے اور وہ خود قومی سلامتی کے تصور کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ وہ ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کھلے عام پامال اور انتہائی منافقت کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ ان کی ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی امور مداخلت سے وہ اپنے مذموم عزائم بے نقاب کرچکے ہیں۔
ترجمان نے عزم ظاہر کیا کہ ریاستی رٹ ختم کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی اور دوسرے کے اندرونی امور میں مداخلت کی ہر قسم کی کوشش ضائع ہوجائے گی۔
انہوں نے متعلقہ سیاست دانوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر ہانگ کانگ کے امور میں مداخلت، ہانگ کانگ میں چین۔ مخالف عناصر کی پشت پناہی یا قانون کی حکمرانی اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے کی عدالتی آزادی کو کمزور کرنا بند کردیں۔