بیجنگ(شِنہوا)ایک اعلیٰ چینی عہدیدار نے کہا ہے کہ 20 ویں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے تیسرے مکمل اجلاس میں اصلاحاتی قرار داد کی منظوری اجلاس کا سب سے اہم نتیجہ ہے۔
سی پی سی کی مر کزی کمیٹی پالیسی تحقیق دفتر کے نائب سربراہ تانگ فانگ یو نے یہ بات حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے اجلاس کے رہنما اصولوں پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ چینی جدیدیت کو فروغ دینے کے لئے بہت سے پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے اور پیداواری قوتوں کیلئے پیداوار کے درمیان تعلق کو ہم آہنگ کرنے سمیت سپر اسٹرکچر کو معاشی بنیاد بنانے اور قومی حکمرانی کو سماجی ترقی کے لئے بہتر طریقے سے ڈھالنے کی غرض سے جامع اصلاحات کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرارداد میں اقتصادی ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو سرکردہ حیثیت حاصل ہونے کے ساتھ اس میں مختلف شعبوں اور پہلوؤں میں اصلاحات کی جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے جبکہ قرارداد میں 300 سے زیادہ اہم اصلاحاتی اقدامات پیش کیے گئے ہیں، جن میں نظام، میکانزم اور اداروں کی سطح پر اصلاحات شامل ہیں۔
مرکزی کمیٹی برائے مالیاتی اور اقتصادی امور کے دفتر کے ایگزیکٹو ڈپٹی ڈائریکٹر ہان وین شیو نے کہا کہ چین ایک اعلی معیار کے مارکیٹ نظام کی تعمیر کی کوششوں کو تیز کرے گا، جو ملک کے لئے ایک بڑا اصلاحاتی کام ہے۔
ہان نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک متحدہ قومی مارکیٹ کی تعمیر کے لئے کوششیں کی جائیں گی ، جس میں ایک متحد شہری و دیہی تعمیراتی لینڈ مارکیٹ ، ایک ملک گیر مربوط ٹیکنالوجی اور ڈیٹا مارکیٹ اور ایک متحد قومی بجلی مارکیٹ کی ترقی شامل ہے۔
چین لیبر، سرمائے، زمین، علم، ٹیکنالوجی، مینجمنٹ اور ڈیٹا کے قواعد جیسے مارکیٹ کے نظام اور پیداواری عوامل کو بہتر بنائے گا۔
مارکیٹ کی معیشت کی بنیاد رکھنے والے نظاموں کو بہتر بنایا جائے گا ، جس میں جائیداد کے حقوق کے تحفظ ، معلومات کے انکشاف ، مارکیٹ تک رسائی ، دیوالیہ پن سے باہر نکلنے اور قرضوں کی نگرانی کے لئے نظام کو بہتر بنانا شامل ہے۔
ہان نے مزید کہا کہ اپنی میکرو اکنامک گورننس کو مضبوط بنانے کے لیے چین مرکزی اور مقامی حکومتوں کے درمیان مالیاتی تعلقات کو بہتر بنانا چاہتا ہے اور چین کے ٹیکس نظام کو نئے کاروباری ماڈلز سے ہم آہنگ بنانے کے لیے تحقیق کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چین اعلیٰ معیار اور مکمل روزگار کی سہولت کے لئے ادارہ جاتی اصلاحات کرے گا اور معمر افراد کی دیکھ بھال کی صنعت کی ترقی کو بھی فروغ دے گا۔ ہان نے کہا کہ اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دینے میں چین کم ترقی یافتہ ممالک کے لیے یکطرفہ طور پر کھلے پن کو وسعت دے گا اور باقی دنیا کے لیے اپنی اشیا، خدمات، سرمائے اور لیبر مارکیٹوں کو منظم انداز میں کھولے گا۔
اس کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے لوگوں کے لئے چین میں رہنے، طبی خدمات حاصل کرنے اور ادائیگیوں کو زیادہ آسان بنانے کے لئے متعلقہ نظاموں میں بھی بہتری لائی جائے گی۔