جنیوا(شِنہوا)عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبریئسس نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں طبی امداد کی فراہمی میں عائد رکاوٹیں ہٹائے جہاں تقریبا 700 شدید بیمار مریض جنگ زدہ علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے جنیوا میں پریس بریفنگ میں بتایا کہ مصر سے غزہ جانے والی گزرگاہیں دو ہفتوں سے بند ہیں جس سے غزہ میں ہنگامی صحت کی فراہمی کے لیے بنیادی پائپ لائن کٹ گئی ہے۔
ٹیڈروس نے غزہ کی صورتحال کو تباہ کن سے بھی آگے قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں کے قریب جارحیت نے طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کی صلاحیت اور مریضوں تک پہنچنا مشکل بنا دیا ہے۔
شمالی غزہ میں صرف دو فعال ہسپتال باقی ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ ان کی طبی خدمات فراہم کرنے کی صلاحیت کو یقینی بنانا ناگزیر ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ غزہ میں مزید امداد کی فراہمی کے بغیر اقوام متحدہ کا ادارہِ صحت ہسپتالوں اور آبادی کے لیے اپنی جان بچانے والی امداد کو برقرار نہیں رکھ سکتا۔