غزہ (شِنہوا)غزہ میں حماس کے زیر انتظام حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کم از کم 350 فلسطینیوں کو جاں بحق کیا۔
طبی ٹیمیں سڑکوں پر بکھری ہوئی درجنوں لاشوں تک پہنچنے میں ناکام رہیں جبکہ مقامی رہائشیوں کو میتیں شہر کے ناصر ہسپتال کے صحن میں دفن کرنا پڑا کیونکہ وہ انہیں خان یونس قبرستان تک نہیں لے جا سکے۔
دریں اثنا حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی ناکہ بندی کی وجہ سے ناصر ہسپتال طبی فضلے سے بھر گیا ہے اور کم از کم 7ہزار زخمی اور بیمار افراد کو زندگی بچانے والے علاج کی فوری ضرورت ہے۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے ایک بیان میں اسرائیلی فورسز کی طرف سے جاری محاصرے کے درمیان خان یونس کے العمال ہسپتال میں آکسیجن کی سپلائی میں کمی کے بارے میں خبردار کیا ہے جس کی وجہ سے ہسپتال میں طبی ٹیموں کے لیے سرجیکل آپریشن کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل اور حماس کے درمیان مہینوں تک جاری رہنے والے مہلک تنازعے کے نتیجے میں غزہ میں 26ہزار422 فلسطینی جابحق ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 65ہزار87 ہو گئی ہے۔