• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 2nd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

بحیرہ جنوبی چین میں اشتعال انگیزی کا فوری اور قانونی اقدامات کے ذریعے جواب دیا جائے گا، چینتازترین

March 07, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین قانون کے مطابق اپنے حقوق کے دفاع سے متعلق جائز اقدامات کرے گا اور بحیرہ جنوبی چین میں فوری اور جائز جوابی اقدامات کے ساتھ غیر ضروری اشتعال انگیزی کا جواب دیا جائے گا۔

چینی قومی مقننہ 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ چینی عوام کئی نسلوں سے بحیرہ جنوبی چین میں آباد ہیں اور وہاں کام کرتے ہیں  اور نان ہائی ژو ڈاؤ (بحیرہ جنوبی چین کے جزائر) عرصہ دراز سے قانون کے مطابق چینی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہیں۔ آج بحیرہ جنوبی چین دنیا کا مصروف ترین، محفوظ ترین اور سب سے آزاد بحری راستہ ہے۔

بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں چین اور آسیان ممالک نے جو سب سے اہم کام کیا ہےوہ 2 اصولوں کی پاسداری ہے۔

وانگ یی نے کہا کہ اس میں پہلا اصول یہ ہے کہ اختلافات کو مناسب طریقے سے نمٹایا جائے اور تنازعہ میں شامل ریاستوں کے مابین مذاکرات  اور مشاورت کی جائے۔ دوسرا اصول یہ ہے کہ  سمندر میں امن کو چین اور آسیان ممالک ملکر کام کرتے ہوئے برقرار رکھیں۔یہ اصول جنوبی بحیرہ چین میں فریقوں کے طرزعمل سے متعلق اعلامیے (ڈی او سی) کا مرکزی اصول بھی ہیں جس پر 2002 میں دستخط ہوئے تھے۔

چینی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ چین اور آسیان ممالک ڈی او سی پر عمل درآمد جاری رکھیں اور بحیرہ جنوبی چین کے ضابطہ اخلاق (سی او سی) پر بات چیت تیز کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آسیان ممالک کے ساتھ ملکر کام کریں گے تاکہ سی او سی کے جلد اختتام کی کوشش کرکے اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ بحیرہ جنوبی چین امن اور تعاون کا سمندر  رہے۔