بیجنگ (شِنہوا) فلپائن کے بعض سیاست دان چین مخالف جذبات کو ہوا دے کر اسے بحیرہ جنوبی چین کے معاملے سےجوڑنے کی کوشش کررہے ہیں جو فلپائنی عوام کے مفادات کے خلاف ہے۔
شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں چائنہ انسٹی ٹیوٹ آف کنٹینپرری انٹرنیشنل ریلیشنز کے انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم اسٹریٹیجی اسٹڈیز کے ڈپٹی ڈائریکٹر یانگ شیاؤ نے کہا کہ فلپائنی سیاست دانوں کا یہ اقدام دراصل ان کے اپنے سیاسی مفادات کو پورا کرتا ہے اور یہ سب فلپائنی عوام کی فلاح و بہبود کی قیمت پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلپائن کے سیاست دانوں کی دانستہ کشیدگی اور تخریبی اقدامات سے خطے میں امن، ترقی، استحکام، پائیداری اور خوشحالی خطرے میں پڑرہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے اقدامات نے علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچاکر علاقائی ترقی میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہی گیری، تیل و گیس کی پیداوار میں تعاون سے مقامی افراد فائدہ اٹھا سکتے تھےتاہم بحیرہ جنوبی چین میں بڑھتی کشیدگی طویل مدت میں علاقائی خوشحالی کے حصول میں نقصان دہ ثابت ہوگی۔
یانگ نے کہا کہ علاقائی سلامتی کی صورتحال نسبتا مستحکم رہی ہے تاہم فلپائن کے حالیہ اقدامات نے اسے سبوتاژ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلپائن کا ارادہ واضح ہے کہ وہ رین آئی جیاؤ پر مستقل فوجی تنصیبات تعمیر کرنا چاہتا ہے یہ اقدام علاقائی صورتحال کو متاثر کرے گا جس سے بحیرہ جنوبی چین میں فوجی کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔