• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 3rd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

بحری جہاز سازی میں امریکی تحفظ پسندی پر چین کی کڑی تنقیدتازترین

March 15, 2024

وزارت تجارت کے ترجمان ہی یا ڈونگ نے یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے سوشل میڈیا پر ورکرز یونینز کی ایک درخواست پر غور کرنے کے وعدے پر دیا جس میں امریکی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ چین کی اپنے بحری جہاز سازوں نام نہاد سبسڈی دینے کے معاملے پر نظرثانی کرے۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ کچھ امریکی اداروں کے چین پر عائد کردہ الزامات مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔ امریکی بحری جہاز سازی کی صنعت کے کمزور ہونے کی بنیادی وجہ حد سے زیادہ تحفظ ہے جس کا اظہار مختلف رپورٹس میں ہوا ہے۔

انہوں نے زور دیکر کہا ہے کہ چین کا بحری جہاز سازی کا شعبہ صنعتوں  کی سائنس۔ ٹیکنالوجی پر مبنی اختراع کی بدولت ترقی کررہا ہے جو اعلیٰ درجے کی ذہین اور ماحول دوست ترقی کے لیے کوشاں ہیں، جبکہ امریکہ اپنے صنعتی ترقی کے مسائل کا ذمہ دار چین کو قرار دیتا ہے جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 1974 کے تجارتی قانون کی شق 301 کی بنیاد پر امریکی اقدامات یکطرفہ ہیں، یہ عالمی تجارتی تنظیم کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی  اور کثیر الجہتی قوانین کو واضح طریقے نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔

چین کے خلاف شق 301 کے تحت اقدامات کو عالمی تجارتی تنظیم کے ضابطوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکہ دانشمندانہ فیصلے کرتے ہوئے اپنی غلطیاں دہرانے سے گریز کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین واقعے کی پیشرفت پر گہری نگاہ رکھے گا اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع میں تمام ضروری اقدامات کرے گا۔