بیجنگ(شِنہوا) آبنائے پار تعلقات میں اہم پیش رفت کا باعث بننے والی تاریخی ملاقات وانگ ۔کو مذاکرات کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر گزشتہ روز بیجنگ میں ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔
اپریل 1993 میں،مین لینڈ کی ایسوسی ایشن برائے آبنائے تائیوان تعلقات(اے آر اے ٹی ایس) کے اس وقت کے سربراہ وانگ داوہان اور تائیوان میں قائم آبنائے ایکسچینج فاونڈیشن کے اس وقت کے چیئرمین کو چھین فو نے سنگاپور میں اس سیاسی بنیاد کہ جس پر آبنائے کے دونوں اطراف 1992 کے اتفاقِ رائے کی پاسداری کرتے ہیں پر ملاقات کی تھی،جس کی بنیاد ایک چین کے اصول پر ہے۔
یہ بات چیت چینی مین لینڈ اور تائیوان کی مجاز غیر سرکاری تنظیموں کے درمیان پہلی اعلی سطحی میٹنگ تھی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے تائیوان ورک آفس اور ریاستی کونسل کے تائیوان امور آفس کے سربراہ سونگ تاو نے سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ1992 کا اتفاق رائے آبنائے پار تعلقات میں پیش رفت کے لیے سیاسی بنیاد اور آبنائے کے پار امن و استحکام کی علامت ہے۔
سونگ نے کہا کہ تاریخ نے بارہا ثابت کیا ہے کہ آبنائے پار کے تعلقات اس وقت بہتر ہو سکتے ہیں جب دونوں فریق 1992 کے اتفاق رائے پر عمل کریں اور ون چائنہ اصول کی حمایت کریں جس سے تائیوان کے ہم وطنوں کو فائدہ پہنچے گا۔
سونگ نے کہا، لیکن 1992 کے اتفاق رائے سے انکار اور ایک چین کے اصول سے انحراف آبنائے پار تعلقات میں تناو اور ہنگامہ خیزی کا باعث بنے گا، جس سے تائیوان کے ہم وطنوں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔