• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 23rd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

برکس کی رکنیت ایرانی معیشت کو بہتراور پابندیوں کے اثرات زائل کرے گی:ایرانی قانون سازتازترین

August 26, 2023

تہران(شِنہوا)ایران کے قانون سازوں نے کہا ہےکہ ایران کی برکس میں شمولیت سے اس کی معیشت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی  جبکہ یہ امریکی زیر قیادت اقتصادی پابندیوں کے منفی اثرات کو دور کرنے کے لیےبھی ایک اہم قدم ہے۔

جمعرات کو جنوبی افریقہ میں منعقدہ 15ویں برکس سربراہ اجلاس میں اعلان کیا گیا تھا کہ  ایران سمیت ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو بلاک میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے اور ان کی رکنیت یکم جنوری 2024 سے شروع ہو گی۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا سے بات کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے پریذائیڈنگ بورڈ کے رکن علی رضا سلیمی نے کہا کہ ایران کی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور پانچ بڑی ابھرتی ہوئی معیشتوں یعنی برازیل، روس، بھارت  چین، اور جنوبی افریقہ پر مشتمل برکس  کی رکنیت موجودہ انتظامیہ کی فعال سفارت کاری کا نتیجہ ہے اور امریکی اور یورپی پابندیوں کو بے اثر کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن شہریار حیدری نے ارنا کو بتایا کہ برکس  میں ایران کی رکنیت عالمی معیشت کو ڈالر کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں میں مدد دے گی۔

قانون ساز نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی شمولیت کی طرح برکس میں ایران کی رکنیت سے ملک پر مثبت سیاسی اور اقتصادی اثرات مرتب ہوں گے اور خطے میں اس کا جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ بڑھے گا۔

شہریارحیدری نے کہا کہ برکس میں شمولیت سے ایران دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو بہتر بنا سکے گا، پابندیوں کے اثرات کو کم کر سکے گا، اپنی افراط زر کو کافی حد تک روک سکے گا اور ڈالر کے مقابلے میں قومی کرنسی کی قدر میں اضافہ کر سکے گا۔

ایرانی پارلیمنٹ کی اسانا نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے نائب چیئرمین عباس مقتدی نے برکس میں ایران کی شمولیت کو ملک کی خارجہ پالیسی کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے معیشت، تجارت، بینکنگ، اور مالیاتی شعبوں پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے۔