نیزنی نوگرود (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے روسی شہر نیزنی نووگورود میں برکس ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ گزشتہ ایک برس میں برکس تعاون نمایاں تیز اور مضبوط رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برکس میں توسیع کے بعد عالمی جنوب کے لئے اتحاد سے قوت کے حصول کا ایک نیا دور شروع ہوا اور برکس کی کشش میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
چینی وزیرخارجہ وانگ نے دنیا کے معاشی مسائل کو سیاست زدہ اور تحفظ پسندی کا شکار کرنے اور بڑھتی یکطرفہ پابندیوں اور تکنیکی رکاوٹوں کا ذکر کیا۔
انہون نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ تاریخ کے رجحان کی پیروی کریں، شفافیت اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں اور درست راہ کا انتخاب کریں۔
وانگ نے کہا کہ برکس کو زیادہ سے زیادہ ذمہ داریاں اٹھاتے ہوئے اقدامات کرنے اور برکس کی اسٹریٹجک اہمیت اور سیاسی اثرات سے پوری طرح فائدہ اٹھانا چاہئے تاکہ برکس کی ابھرتی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک پر مبنی کثیر الجہتی تعاون کا ایک نیا میکانزم بنایا جاسکے جو دنیا کے لئے کھلا اور جامع ہو۔
اجلاس کے موقع پر چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے لاؤ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سلومکسی کوماسیتھ، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، برازیل کے وزیر خارجہ ماؤرو ویرا، جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالیدی پانڈور، ایتھوپیا کے وزیر خارجہ تائے اتسکیسیلاسی اور ایرانی قائم مقام وزیرخارجہ علی باقری کنی سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔