• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 1st, 25

شِنہوا پاکستان سروس

برطانیہ ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت بند کرے، چینتازترین

March 01, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے سے متعلق برطانیہ کے بیان کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے  برطانیہ پر زور دیا ہے کہ  وہ ہانگ کانگ امور میں مداخلت بند کرے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یہ بات برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کے 28 فروری کے بیان کے ردعمل میں کہی جس میں برطانوی وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ بنیادی قانون کے آرٹیکل 23 پر ہانگ کانگ حکومت کی قانون سازی کی تجاویز چین- برطانیہ مشترکہ اعلامیے سے مطابقت نہیں رکھتی اور اس سے ہانگ کانگ کے عوام کے حقوق اور آزادی متاثرہوگی جبکہ اس سے یہ خدشہ بھی ہےکہ ہانگ کانگ میں عالمی تنظیموں کے کام کو "غیر ملکی مداخلت" قرار دیا جاسکتا ہے۔

ماؤ نے کہا کہ برطانیہ کا بیان چین کے اندرونی معاملات اور ہانگ کانگ امور میں کھلی مداخلت ہے جس سے ایک "لیکچرر" کی حیثیت سے اس کی گہری نوآبادیاتی سوچ اور ذہنیت کا  پردہ ایک بار پھر فاش ہوگیا ہے جبکہ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی "خدشات" بے بنیاد ہیں ۔ پہلی بات یہ ہے کہ چین۔ برطانیہ مشترکہ اعلامیہ برطانیہ کو ہانگ کانگ امور میں مداخلت کا حق نہیں دیتا۔

ماؤ نے کہا کہ دوسری اہم بات یہ ہے کہ  بنیادی قانون کے آرٹیکل 23 پر قانون سازی کی رہنمائی کرنے والے اصولوں میں سے ایک انسانی حقوق کا احترام کرتاہے اور اسے تحفظ دیتا ہے ۔ قانون کے تحت ان حقوق اور آزادیوں کا تحفظ کرنالازم ہے جو ہانگ کانگ کے باشندوں کو بنیادی قانون اور متعلقہ عالمی معاہدوں کے تحت حاصل ہیں اور جن کا اطلاق ہانگ کانگ پر ہوتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ تیسری بات یہ ہے کہ قومی سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والے جرائم اور معیشت، ثقافت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں معمول کے تجارتی تبادلے اور سرگرمیوں کے درمیان ایک واضح لکیر کھینچی گئی ہے۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے میں غیرملکی اداروں اور اہلکاروں کی معمول کی سرگرمیاں قانون کے مطابق محفوظ رہیں گی۔

ماؤ نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ برطانوی قومی سلامتی قانون گزشتہ برس نافذ ہوا تھا اس میں مبہم تعریف کے ساتھ بہت سی دفعات شامل ہیں اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو وسیع اختیارات دیتی ہیں جس کا وہ باآسانی غلط استعمال کرسکتے ہیں۔

ماؤ نے کہا کہ  چین برطانیہ پر زور دیتا ہے کہ وہ درست ذہنیت اپنائے اور اس حقیقت کو تسلیم کرے ک ہانگ کانگ پہلے ہی چین کو مل چکا ہے اور وہ ہانگ کانگ امور میں مداخلت بند کرے اور دوہرے معیار کا خاتمہ کرے جو اس کے اقدامات سے ظاہر ہوتاہے۔