تیان جن (شِنہوا) چین کے شہر تیان جن کی ایک عدالت نے چائنہ ہوارونگ انٹرنیشنل ہولڈنگز لمیٹڈ کے سابق جنرل منیجر بائی تیان ہوئی کو بھاری رشوت لینے کے جرم میں سزائے موت سنادی۔
تیان جن انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نمبر 2 نے فیصلہ دیا ہے کہ بائی زندگی بھر سیاسی حقوق سے بھی محروم رہیں گے، ان کی تمام ذاتی جائیداد ضبط کرلی جائے گی اور تمام ناجائز فوائد کو واپس لیکر انہیں سرکاری خزانے میں جمع کرادیا جائے گا۔
عدالت کے مطابق بائی نے 2014 اور 2018 کے درمیان اپنے مختلف عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منصوبوں اور کاروباری قرض جیسے امورمیں دوسروں کی معاونت کی اور غیر قانونی طور پر 1.108 ارب یوآن (تقریباً 15 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر) بطور رشوت وصول کئے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق بائی کا عمل رشوت ستانی کے زمرے میں آتا ہے ۔ رشوت کی رقم بہت زیادہ تھی اور جرم کی نوعیت سنگین تھی جس کے سماجی اثرات انتہائی برے تھے اور اس سے ملک اورعوام کے مفادات کو کافی نقصان پہنچا۔
عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ دیگر معاملوں کی تفتیش میں خفیہ معلومات فراہم کرنے کے باوجود ان کے جرائم کی سنگینی اور حالات کے تحت نرم سزا کا جواز نہیں بنتا۔