بیجنگ(شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چائنا کوسٹ گارڈز کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں گھسنے والے فلپائنی بحری جہازوں کے خلاف کارروائی پشیہ وارانہ تھی جس کا مقصد ان کے غیر قانونی ری سپلائی مشن کو روکنا تھا۔
ترجما لین جیان نے یہ بات چین کے علاقے نان شا چھون ڈاو میں رین آئی جیاو کی صورتحال کے متعلق کہی۔
انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کا براہ راست ذمہ دار فلپائن ہے جس نے چین کی مخالفت کو نظرانداز کیا اور دانستہ طور پر رین آئی جیاو کے علاقے میں در اندازی کی جو چین کے نان شا چھون ڈاو علاقے کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائنہ کوسٹ گارڈز کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں گھسنے والے فلپائنی بحری جہازوں کے خلاف کارروائی پشیہ وارانہ تھی جس کا مقصد ان کے غیر قانون ری سپلائی مشن کو روکنا تھا۔چینی ساحلی محافظوں نے فلپائن کے اہلکاروں کے خلاف براہ راست اقدام نہیں کئے۔
انہوں نے کہا کہ فلپائن کا موقف کہ وہ ضروریات زندگی کی اشیا بھیج رہا ہے، لیکن حقیقت میں وہ خفیہ طور پر رین آئی جیاؤ پر طویل مدتی قبضے کے لیے جنگی بحری جہاز پر تعمیراتی سامان حتیٰ کہ ہتھیار اور گولہ بارود بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ترجمان لین جیان نے فلپائن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کو فوراً روکے جبکہ چین اپنی خودمختاری اور قانونی حقوق اور مفادات کا دفاع جاری رکھے گا۔