بیجنگ(شِنہوا)چین نے گزشتہ سال مارکیٹ کی طاقت کو بڑھانے کی غرض سے کاروباری اداروں کے لیے ٹیکسوں اور فیسوں کی مد میں کمی میں اضافہ کی۔
ریاستی ٹیکسیشن ایڈمنسٹریشن کے نائب سربراہ راؤ لی شین نےجمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ نئے نافذ کیے گئے ٹیکس ریفنڈز، ٹیکسوں اور فیسوں میں کٹوتیوں اور التوا کی شرح 2023 میں 22 کھرب یوآن (تقریباً 309.1 ارب ڈالر) سے تجاوز کر گئی۔
انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے توقعات کومستحکم کرنے اور مارکیٹ کے اعتماد اور قوت کو بہتر بنانے میں مؤثر طریقے سے مدد ملی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے نجی معیشت، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے خدمات کو بہتر بنایا ہے۔
تکنیکی جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کے لیے مزید سازگار ٹیکس پالیسیاں لاگو کی گئی ہیں۔ ٹیکس دہندگان اب ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے اخراجات کے لیے 100 فیصد ٹیکس کٹوتی سے مستفید ہورہے ہیں جوگزشتہ سال متعارف کرائی گئی 75 فیصد ٹیکس چھوٹ سے زیادہ ہے۔