ووہان (شِنہوا) چین میں 2018 سے 2022 کے دوران 5 برس میں 14 کروڑ 60 لاکھ افراد نے 50 سے زائد قومی آثار قدیمہ پارکوں کا دورہ کیا۔
چین کی قومی ثقافتی ورثہ انتظامیہ نے چین کے وسطی صوبہ ہوبے کے شہر ووہان میں ملک کے قومی آثار قدیمہ مقامات پارکس کی ترقی پر ایک ورک کانفرنس کا انعقاد کیا۔
قومی ثقافتی ورثہ انتظامیہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2022 کے اختتام تک چین میں 55 قومی آثار قدیمہ پارک تھے۔ یہ رپورٹ 2018 اور 2022 کے درمیان ایسے پارکوں کی ترقی کا احاطہ کرتی ہے۔
تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قومی آثار قدیمہ مقامات پارک آخر ہیں کیا؟ تو اس کا جواب ہمیں ان پارکوں کے انتظام بارے قومی قواعد و ضوابط کے ایک مسودہ میں ملتا ہے جس کے مطابق یہ آثارقدیمہ مقامات پر قائم کردہ وہ عوامی ثقافتی مقامات ہیں جو سائنسی تحقیق ، تعلیم و تفریح جیسی کثیر المقاصد خدمات فراہم کرتے ہیں۔
شہری ان پارکوں کا دورہ کرکے قریب سے اس بات کا مشاہدہ کرسکتے ہیں کہ آثارقدیمہ کی تلاش کا کام کیسے کیا جاتا اور ان سے نتائج کیسے اخذ کئے جاتے ہیں۔ وہ نہ صرف آثار قدیمہ کی کھدائی اور ان کی بحالی کا تجربہ کرسکتے بلکہ انہیں مقامات کی تاریخی و ثقافتی قدروقیمت جاننے کا موقع ملتا ہے۔
چین میں جن مشہورآثار قدیمہ مقامات پر ایسے پارک قائم کئے گئے ہیں ان میں بیجنگ کا پرانا سمر پیلس یا یوآن منگ یوآن ، سیچھوان میں سان شینگ دوئی کھنڈرات اور شانشی میں پہلے چھن شہنشاہ کا مقبرہ شامل ہے۔