بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا ہے کہ چین کی معیشت کی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے اور چین عالمی اقتصادی ترقی کا ایک اہم انجن بنا ہوا ہے۔
وانگ نے یہ بات چین کی اقتصادی سست روی پر چند مغربی سیاست دانوں اور میڈیا کی تشویش کے جواب میں ایک باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہی جس کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سے عالمی اقتصادی ترقی کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
وانگ کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی جی ڈی پی میں گزشتہ سال کی نسبت 5.5 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ اضافہ گزشتہ سال کی تین فیصد شرح نمو کے مقابلے میں واضح طور پر تیز ہے جو نوول کرونا وائرس کے باعث تین سالوں میں اوسط سالانہ شرح نمو 4.5 فیصد سے زیادہ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ ماہ آئی ایم ایف ورلڈ اکنامک آؤٹ لک اپ ڈیٹ کے مطابق چین کی معیشت 5.2 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی توقع ہے اور رواں سال عالمی ترقی میں اس کا حصہ ایک تہائی ہے۔
وانگ نے کہا کہ چین کی اعلٰی معیار کی اقتصادی ترقی نے بہتری کے معیار اور مقدار دونوں میں بہتر ین نتا ئج کے ساتھ ٹھوس پیش رفت حاصل کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کھپت ترقی کو چلانے میں نمایاں طور پر مضبوط کردار ادا کرتی ہے۔
رواں سال کی پہلی ششماہی میں ملکی طلب معاشی نمو کا 110.8 فیصد رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 59.4 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس میں سے حتمی کھپت کا حصہ 46.4 فیصد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 77.2 فیصد رہا۔