بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ چین ۔ افریقہ تعاون فورم (ایف او سی اے سی) کا اجلاس موسم خزاں میں بیجنگ میں منعقد ہوگا جس میں چینی اور افریقی رہنما مستقبل کی ترقی اور تعاون اور حکمرانی کے تجربات پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔
وانگ یی نے قومی مقننہ کے جاری اجلاس کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ایف او سی اے سی سربراہ اجلاس سے چین ۔ افریقہ روایتی دوستی میں پیش رفت ہو گی، یکجہتی اور تعاون وسیع ہوگا اور چین ۔ افریقہ مشترکہ ترقی میں تیزی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
چین۔ افریقہ تعلقات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ روایتی طور پر چینی وزرائے خارجہ کے سالانہ غیرملکی دوروں کی پہلی منزل افریقہ ہوتی ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ 34 برس سے جاری یہ روایت بین الاقوامی تبادلوں کی تاریخ میں "منفرد اور بے مثال" ہے کیونکہ چین اور افریقہ بھائی ہیں جو ایک دوسرے سے پرخلوص رویہ رکھتے اور مشترکہ مستقبل کا اشتراک کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سامراج اور استعمار کے خلاف کندھے سے کندھا ملا کر جنگ لڑی ہے۔ہم نے ترقی کی تلاش میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور بدلتے عالمی منظرنامےمیں ہم ہمیشہ انصاف کے لئے کھڑے رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ چین اور افریقہ نے مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-افریقہ برادری قیام میں تیزی سے پیشرفت کی ہے ۔چین 15 برس سے افریقہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور چین ۔ افریقہ تعاون فروغ پارہا ہے۔
وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا کہ افریقی ممالک کو اس بات کا احساس ہے کہ انہیں ترقی کا ایک ایسا راستہ تلاش کرنا ہے جو ان کے قومی حالات سے مطابقت رکھتا ہو اور ان کا مستقبل ان کے اپنے ہاتھوں میں رہے ۔ افریقہ کے ساتھ چین مضبوطی سے کھڑا رہے گا اور ایک ایسے افریقہ سے تعاون جاری رکھے گا جو سوچ اور خیالات میں حقیقتاََ آزاد ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنے بل بوتے پر ترقی کی صلاحیت پیدا کرنے میں افریقہ کی مدد اور براعظم میں تیزی تر جدیدیت میں تعاون کرے گا۔
وانگ یی نے کہا کہ چین نے ہمیشہ کہا ہے کہ افریقہ کو الگ تھلک نہیں کرنا چاہیئے ،ہم امید کرتے ہیں کہ چین کی طرح تمام فریق افریقہ پر زیادہ توجہ دیں گے اور حقیقی اقدامات کے ساتھ افریقہ کی ترقی میں اپنا تعاون بڑھائیں گے۔