• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 24th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین، ایاکوم وسعت کے سبب سنکیانگ کی سب سے بڑی جھیل بن گئیتازترین

March 24, 2023

ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیارخطے میں کنلون پہاڑوں کے مشرقی دامن میں واقع ایاکوم جھیل تیزی سے پھیل رہی ہے جس کے باعث یہ بوسٹن کی جگہ سنکیانگ کی سب سے بڑی جھیل بن گئی ہے۔

 

چینی اکیڈمی آف سائنسز کے سنکیانگ انسٹی ٹیوٹ آف ایکالوجی اینڈ جیوگرافی کے ریموٹ سینسنگ مشاہدے کی بنیاد پر اخذ کردہ نتائج کے مطابق گزشتہ 30 برس میں ایاکوم جھیل کا آبی علاقہ تیزی سے بڑھ کر 2021 کے اختتام تک 1127.7 مربع کلومیٹر تک پہنچ گیا،اس نے بوسٹن جھیل کے رقبے کو پیچھے چھوڑ دیا تھا جس کا رقبہ 1064 مربع کلومیٹر ہے۔

انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ژو چھینگ گانگ نے کہا کہ ایاکوم نمکین پانی کی ایک سطح مرتفع جھیل ہے جس میں پانی کا رقبہ 1980 کی دہائی میں 500 مربع کلومیٹر تھا جو 1990 تک بڑھ کر 669.16 مربع کلومیٹر ہو گیا تھا اور 2021 تک اس میں 68.53 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے گزشتہ برس اپریل سے جولائی تک کنلون پہاڑوں کی شمالی ڈھلوان پر گلیشیئرز، برف، دریاؤں اور جھیلوں کے لئے ایک تحقیقی مہم چلائی جس سے  معلوم ہوا کہ صرف ایاکوم جھیل ہی بڑی نہیں ہو ئی۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ ژو نے کہا کہ 1990 سے 2020 تک اس خطے میں ایک مربع کلومیٹر سے زیادہ پانی کا رقبہ رکھنے والی جھیلوں کی تعداد 34 سے بڑھ کر 113 ہو گئی ہے اور ان جھیلوں کا کل آبی رقبہ 1 ہزار 600 مربع کلومیٹر سے بڑھ کر تقریباً 3 ہزار 200 مربع کلومیٹر ہوگیا ہے۔

ٹیم ارکان نے جھیل میں پانی کا رقبہ بڑھنے کی وجہ گلیشیئر پگھلنے میں تیزی اور موسمیاتی تبدیلی کے تحت پہاڑی علاقوں میں زیادہ بارش کو قرار دیا ہے۔