بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت تجارت کے مطابق چین 2022 تک مسلسل 10 برسوں کے دوران ایران کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے۔
وزارت کی ترجمان شو جوئی تنگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سال 2022 کے دوران چین۔ایران تجارت 15.8 ارب امریکی ڈالرز رہی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔
شو نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ چین کے دوران چین اور ایران نے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور مثبت نتائج کے ایک سلسلے پر اتفاق رائے پایا گیا۔
شو نے کہا کہ ہم اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اگلے مرحلے کے دوران اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنا ئیں گے۔
اس کے ساتھ تجارت اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے، اعلیٰ معیار کی مزید ایرانی مصنوعات کی درآمد اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی تعمیر میں تعاون جاری رکھیں گے۔
شو نے کہا کہ چین شنگھائی تعاون تنظیم سمیت فریم ورکس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کو تقویت دے گا اور چین ۔ایران جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لیے نئی نمو کی حوصلہ افزائی کرے گا۔