اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن نے کہا ہے کہ چین نے مالی سال 2022/2023 کے دوران اقوام متحدہ کی موجودہ 11 امن فوجی کارروائیوں کے لیے پہلے سے مقرر کردہ مدت کے لیے مکمل طور پر ادائیگی کر دی ہے ۔
مشن نے کہا کہ چین نے اس سے پہلے باقاعدہ بجٹ کے لیے حصہ داروں کی جانب سے اپنے حصے کی امداد اور جرائم سے متعلق ٹربیونلز کے لیے بین الاقوامی بقایا جات کے طریقہ کار کے مطابق مکمل ادائیگی کی ہے۔
چینی مشن نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے امور کے لیے چین کی ثابت قدمی کے ساتھ حمایت اور کثیرالجہتی کا اظہار ہے جو ایک بڑے ملک کے طور پر اس کے احساس ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے باقاعدہ بجٹ اور قیام امن میں چین نے دوسرے سب سے بڑے معاون ، سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر ہمیشہ فعال طور پر اقوام متحدہ کے لیے اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے۔
مشن نے کہا کہ چین ہمیشہ عالمی امن کا معمار، عالمی ترقی میں معاون، بین الاقوامی نظام کا محافظ اور عوامی اشیا فراہم کرنے والا ملک رہا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ نے رواں سال اکتوبر میں کامیابی کے ساتھ اپنی 20ویں قومی کانگریس کا انعقاد کیا، جس میں چین کی مستقبل کی ترقی کے لیے اہم اسٹریٹجک منصوبوں کا خاکہ پیش کیا گیا۔
قومی کانگرس میں اس بات کی توثیق کی گئی کہ چین ہمیشہ حقیقی کثیرالجہتی کو فروغ دیتا رہاہے اور اس پر عمل پیرا رہا جبکہ عالمی نظم و نسق کے نظام کی اصلاح اور تعمیر میں فعال طور پر کردار اداکرتا رہتا ہے۔
اقوام متحدہ سے متعلق بین الاقوامی نظام کے استحکام کو برقرار رکھا ہوا ہے، بین الاقوامی قانون کے تحت بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی معاملات میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کا علم بردار رہا ہے ۔
مشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چین ہمیشہ سیاسی طریقوں سے شورش زدہ علاقوں کےمسائل کو حل کرنے کی ترغیب دیتا رہا ہے اور اقوام متحدہ کے امن مشن میں ایک فعال حصہ دار اور اہم شراکت دار ہے۔