شنگھائی(شِنہوا)چین قطب جنوبی کے گرد ایک نئی دوربین نصب کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور اس کے ابتداائی ماڈل نے حال ہی میں سرد براعظم میں آزمائشی آپریشن مکمل کیا ہے۔
اس نئے منصوبے کو "انٹارکٹک تیان مو ٹائم ڈومین فلکیاتی مشاہدہ" کا نام دیا گیا ہے۔ یہ نیا منصوبہ انٹارکٹک خطے میں چھوٹے قطر والی 100 بڑی فیلڈ دوربینوں پر مشتمل ہوگا جس میں سے ایک 10 ہزار مربع ڈگری کے آسمانی علاقے کا احاطہ کرے گی۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماتحت شنگھائی فلکیاتی رسد گاہ (ایس ایچ اے او) کے ڈیزائنرز کے مطابق یہ دوربینیں ہر سال قطبی رات کے دوران مسلسل مشاہدہ کریں گی۔
اس کا ابتدائی ماڈل ملک کی 39 ویں انٹارکٹک سائنسی مہم کے دوران چین کے ژونگ شان اسٹیشن لے جایا گیا تھا۔ دو چینی آئس بریکرز نے اکتوبر 2022 کے آخر میں مہم کا آغاز کرکے 163 دنوں میں 60 ہزار ناٹیکل میل سے زیادہ کا سفر کیا تھا۔
اس ابتدائی ماڈل نے 20 فروری 2023 سے کام شروع کیا تھا اور مسلسل 248 دنوں تک بغیر کسی رکاوٹ مشاہدات مکمل کئے اور انٹارکٹک قطبی رات کے دوران بڑی مقدار میں ڈیٹا جمع کیا۔
شنگھائی فلکیاتی رسد گاہ سے وابستہ ابتدائی ماڈل کے چیف انجینئر ژو ڈان نے بتایا کہ ابتدائی تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ 30 سیکنڈ تک سامنے آنے والی تصاویر میں 9 ویں شدت سے زیادہ روشن ستاروں کی فوٹو میٹرک درستگی ایک ستارے کی شدت کے 1000 ویں حصے تک پہنچ گئی تھی اور یہ چیز ابتدائی ماڈل کے ڈیزائن کی فزیبلٹی کی تصدیق کرتی ہے۔
ژو ے مطابق یہ ابتدائی ماڈل انٹارکٹیکا میں چین کا پہلا فلکیاتی مشاہدتی آلہ ہے جو ڈریفٹ اسکیننگ چارج یوگلڈ ڈیوائس (سی سی ڈی) ٹیکنالوجی پر مبنی ہے اور یہ دوربین کو ڈرائیونگ میکانزم کے بغیر آسمانی شے کا سراغ لگانے کی اجازت دیتا ہے