جکارتہ(شِنہوا)چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین اور انڈونیشیا ترقی پذیر ممالک کے لیے جدت کے بنیادی محرک ثابت ہو سکتے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے جمعرات کو انڈونیشیا کے وزیر خارجہ ریتنو مارسودی سے جکارتہ میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اور انڈونیشیا ایک بڑے ملک اورایک پڑوسی ملک کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کے نمونے کے طور پر کام کر سکتے ہیں اور انہیں اپنےباہمی مفید تعاون میں کھلا اور جامع طرز عمل اپنانا چاہیے۔
وانگ نے انڈونیشیا کو اس کے حالیہ عام انتخابات اور صدر جوکو ویدودو کی قیادت میں حاصل کی گئی شاندار ترقیاتی کامیابیوں پر مبارکباد دی۔
دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چین اور انڈونیشیا کو بڑے ممالک اور پڑوسی ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کی مثال نمونے کے طور پر کام کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کی جدید کاری کے انجن اور کھلے پن، شمولیت اور باہمی مفید تعاون کے شراکت داروں کے طور پر کام کرنا چاہیے۔
دونوں فریقوں نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن(آسیان) کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کربحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے پرمکمل اور مؤثر عمل درآمد سمیت بحیرہ جنوبی چین کو امن اور تعاون کا سمندر بنانے کے لیے اس سے متعلق ضابطہ کار کے بارے میں مذاکراتی عمل کو تیز کرنے کی غرض سےکام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔