بیونس آئرس (شِنہوا) ارجنٹائن کے ماہر اقتصادیات فرنینڈو فازولاری نے کہا ہے کہ بیجنگ کی طرف سے ایک دہائی پہلے چین اور لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک (ایل اے سی) کے درمیان ہم نصیب مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کی تعمیر کی تجویز کے بعد سے دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات نمایاں طور پرمضبوط ہوئے اور بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے ذریعے ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے۔
بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی دسویں سالگرہ کے موقع پر شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے ارجنٹائن-چین چیمبرآف پروڈکشن، انڈسٹری اینڈ کامرس کے رکن فازولاری نے کہا کہ آج دنیا تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے اور چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان گزشتہ 10 سالوں میں جو کچھ ترقی حاصل ہوئی وہ اس سے پہلے ایک صدی میں ممکن تھی،جس نے چین اور ایل اے سی ممالک کے ہم نصیب مستقبل کے حامل اس اقدام کو انتہائی امیدافزا بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاطینی امریکہ کے ساتھ چین کے تعلقات مادی، تکنیکی، تجارتی اور اچھی عالمی ہمسائیگی کے بہت سے پہلوؤں کے حوالے سے نتیجہ خیز رہے ہیں۔بیلٹ اینڈ روڈ اس مقصد کے لیے وسیع اہمیت اور مطابقت کا حامل منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کا اعلیٰ سطح کا تعاون خطے میں اقتصادی یا بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے آگے بڑھ گیا ہے اور اس سے مضبوط ثقافتی اور سیاسی تعلقات کو فروغ ملا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران چین کو جاننے کے حوالے سے بہت زیادہ پیش رفت ہوئی ہے جو جغرافیائی طور پر لاطینی امریکہ سے بہت دور ہے۔