• Columbus, Unknown
  • |
  • Jun, 26th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین اور برطانیہ کا تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہارتازترین

February 19, 2023

فا ئل فو ٹو، جر منی ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے ڈائریکٹر  وانگ ا ی (با ئیں) میو نخ سکیو رٹی کا نفر نس کے مو قع پر برطانوی سیکرٹری آف اسٹیٹ برائےخارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیاتی امور جیمز کلیورلی سے ملاقات کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

میونخ، جرمنی (شِنہوا) چین اوربرطانیہ کے سینئرسفارت کاروں نے تعاون کو فروغ دینے کا عزم ظاہر  کیا ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ ای  نے یہ عزم برطانوی سیکرٹری آف اسٹیٹ برائےخارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیاتی امور جیمز کلیورلی سے ملاقات کے دوران کیا۔

 وانگ نے میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر کلیورلی سے کہا کہ  چین اور برطانیہ کے درمیان کوئی جغرافیائی سیاسی تنازعات موجود  نہیں ہیں اور دونوں معیشتیں ایک دوسرے سے  فائدہ اٹھانے کی بڑی صلاحیت کے ساتھ ایک دوسرے کی حمایت کرتی ہیں۔

وانگ نے کہا کہ دونوں ملک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں جو  کہ عالمی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کی مشترکہ ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

  کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی  بیورو کے رکن وانگ نے کہا کہ دونوں فریقوں کو چاہیے کہ ہر قسم کی رکاوٹوں کو دور کریں ، درست سمت پر قائم رہیں اور دو طرفہ تعلقات کی صحت مند ترقی کو فروغ د یں۔

وانگ نے برطانوی فریق پر زور دیا کہ وہ چین کی ترقی کو بامقصد اور منصفانہ طور پر دیکھیں۔

وانگ نے کہا کہ 1.4 ارب  کی آبادی کے حامل ایک بہت بڑے ملک کی جدیدیت انسانی تہذیب کی ایک عظیم پیشرفت ہے اور دنیا کے لیے خطرے کی بجائے ایک بہت بڑا فائدہ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ  چین امن اور سلامتی کے معاملات پر بہترین ریکارڈ  کا حامل ایک بڑا ملک ہے اور چین کی ترقی امن کے لیے عالمی قوتوں کو مستحکم بناتی ہے۔

کلیورلی نے کہا کہ برطانیہ چین کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کو مستحکم  کرنے کی امید رکھتا ہے۔ برطانیہ کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالنے میں چین کی کامیابی کو سراہتا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ چین کی پائیدار اقتصادی ترقی تمام فریقوں کے مفاد میں ہے۔

برطانوی سفارت کار نے کہا کہ چین ایک بڑا  اور بااثر ملک ہے جو عالمی امور میں بنیادی  کردار ادا کرتا ہے اور عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے برطانیہ چین کے ساتھ تعاون کرنے بارے تیار ہے۔