اکرہ (شِنہوا) چین کی ژے جیانگ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (زیڈ جے یو ٹی ) اور گھانا یونیورسٹی نے چینی زبان کی تعلیم میں اپنے تعاون کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے، تاکہ گھانا کے زیادہ سے زیادہ باشندوں کو دنیا کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں سے ایک پر عبور حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔
یہ عزم چینی زبان کی تعلیم سے متعلق ایک روزہ چین۔گھانا بین الاقوامی آن لائن کانفرنس کے دوران کیا گیا جس میں دونوں یونیورسٹیز کے حکام اور فیکلٹی اراکین کے ساتھ ساتھ اس شعبےکے کچھ ممتاز چینی اور افریقی اسکالرز نے بھی شریک ہوئے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ژے جیانگ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے نائب صدر یو شیاؤفن نے کہا کہ دونوں یونیورسٹیز نے سال 2013 میں گھانا یونیورسٹی کے اندر کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قیام میں تعاون کیا جو چین اور گھانا کے تعلیمی تعاون کی مثال بن گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ نے چین اور گھانا کے درمیان ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور اس کے موجودہ داخلوں کی تعداد تقریباً 3 ہزار 500 ہے جبکہ گھانا کے 20 ہزار سے زیادہ باشندے اس کے آغاز کے بعد سے یہاں تربیت حاصل کر چکے ہیں۔
یوشیاؤفن نے ادارے کی ترقی کے لیے ژے جیانگ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مکمل تعاون کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ چینی زبان کی تعلیم پر تعاون دونوں جانب سے مسلسل کوششوں کی بدولت آگے بڑھے گا۔
گھانا یونیورسٹی کے نائب صدر فیلکس انکوما اسانت نے یونیورسٹی میں چینی زبان اور ثقافت کی تعلیم میں اہم خدمات کے لیے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو خراج تحسین پیش کیا۔