بیجنگ (شِنہوا) چین اور گنی بساؤ نے اپنے تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
اس بات کا اعلان چینی صدر شی جن پھنگ اور جمہوریہ گنی بساؤ کے صدر عمرو سیسوکو امبالو نے بیجنگ میں بات چیت کے دوران کیا۔
چینی صدر شی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین۔ گنی بساؤ دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت ہوئی، سیاسی باہمی اعتماد مضبوط ہوا اورعملی تعاون کو وسعت دیکرعالمی تعاون میں اضافہ کیا گیا۔ ہے۔ چین آزادانہ انداز میں اپنے قومی حالات کے تحت کی ترقی کی راہیں تلاش کرنے میں گنی بساؤ کی حمایت کرتا ہے۔
صدر شی نے کہا کہ چین روایتی دوستی کا ورثہ اپنانے، سیاسی باہمی اعتماد مستحکم ، عملی تعاون وسیع ، دونوں ممالک میں اسٹریٹجک شراکت داری میں مسلسل پیشرفت اور گنی بساؤ کو بہتر قومی ترقی کے حصول میں مدد دینے کے لئے اس کے ساتھ کام کرنے کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین، گنی بساؤ کے ساتھ ہر سطح پر دوستانہ تبادلے مضبوط بنانے، حکمرانی کے تجربات پر تبادلے بڑھانے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں اعلیٰ معیار کی تعمیر کی قیادت کرتے ہوئے زراعت، کان کنی، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اورسمندری معیشت جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کو تیار ہے۔
ملاقات کے دوران گنی بساؤ کے صدر امبالو نے کہا کہ گنی بساؤ اور چین کے درمیان مضبوط اور خوشگوار تعلقات قائم ہیں ۔ جب بھی گنی بساؤ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تو چین نے ہمیشہ بغیر کسی ہچکچاہٹ اسے غیرمعمولی معاونت فراہم کی، یہ وہ جذبہ ہے جسے گنی بساؤ کے عوام کبھی نہیں بھولیں گے۔
امبالو نے کہا کہ گنی بساؤ مضبوطی سے چین کے ساتھ کھڑا رہے گا جبکہ ان کا ملک ایک چین اصول کی پاسداری کرتا ہے اور تائیوان کے معاملے پرچین کے موقف کی حمایت کرتا ہے ۔ چین کی قابل ذکر ترقیاتی کامیابیوں کو گنی بساؤ سراہتا ہے اور خارجہ تعلقات میں چین کو اپنی اولین ترجیح اور اہم ترین شراکت دار سمجھتا ہے اور وہ چین کے ترقیاتی تجربے سے سیکھنے اور تجارت، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے اور معدنی وسائل جیسے شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے کے لئے پرامید ہے۔
مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، اقتصادی ترقی، کسٹمز انسپکشن اور قرنطینہ، ارضیات ، کان کنی اور دیگر شعبوں سے متعلق متعدد دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔
فریقین نے اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام سے متعلق مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا۔