آستانہ (شِنہوا) قازقستان میں چینی سفیر ژانگ شیاؤ نے کہا ہےکہ حالیہ برسوں میں چین اور قازقستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک میں مختلف شعبوں میں تعاون کو گہرا کیا ہے اور دونوں ممالک دیرپا امن، عالمگیر سلامتی اور مشترکہ خوشحالی میں کھلی، جامع، صاف اور خوبصورت دنیا کی تعمیر میں کردار ادا کررہے ہیں۔
شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بانی ارکان کی حیثیت سے چین اور قازقستان نے ہمیشہ شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی اور مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے حمایتی اور شراکت داروں کے طور پر فعال کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں دونوں ممالک نے قریبی تعاون کیا، شنگھائی تعاون تنظیم کو بدلتی عالمی صورتحال اور رکن ممالک کی ضروریات کے تحت فعال طریقے سے ڈھالنے کے لئے فروغ دیا ۔ دونوں ممالک نے تجارت، نقل و حمل، توانائی، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافت میں باہمی فائدہ مند تعاون کو بھرپور طریقے سے وسعت دی اور بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں اعلیٰ معیار کی پیشرفت کی۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے متعدد رکن ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت تعاون میں شریک ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک میں سیاسی، اقتصادی اور عوامی تعاون بی آر آئی کے5 بڑے شعبوں یعنی پالیسی رابطے ، بنیادی ڈھانچہ، بلا روک ٹوک تجارت، مالی انضمام اور عوام سے قریبی تعلقات کا احاطہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا جذبہ شاہراہ ریشم جذبے کی اقدار سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے مشترکہ طور پر منشیات کی روک تھام، دہشت گردی، علیحدگی اور انتہاپسندی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی منظم جرائم کا مقابلہ کرنے سمیت ایک جامع سلامتی تعاون کا میکانزم قائم کیا اور بی آر آئی کے لئے ایک ٹھوس حفاظتی ڈھال فراہم کی۔
چینی سفیر نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافت، تعلیم، سیاحت، ماحولیاتی تحفظ اور صحت کے شعبوں میں تعاون کے لیے پرعزم ہیں۔