جنیوا (شِنہوا) چین اور ہم خیال ممالک نے معذور خواتین کو فائدہ پہنچانے اور ان کی مساوی زندگی اور ترقی میں حصہ ڈالنے کے لئے جامع معاشروں کو فروغ دینے کی اہمیت پر روشنی ڈالی ہے۔
جنیوا میں جاری 54 ویں انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں چینی مشن کے سربراہ چھن شو نے کہا کہ معذور خواتین انسانیت کی مساوی رکن ہیں۔
80 سے زائد ممالک کی جانب سے چین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بیجنگ میں خواتین سے متعلق چوتھی عالمی کانفرنس کے انعقاد کے بعد سے خواتین کی ترقی کے عالمی مقصد میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، تاہم معذور خواتین کو ناکافی سماجی تحفظ، امتیازی سلوک اور غربت جیسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بیان میں بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سماجی شمولیت کے بارے میں شعور اجاگر کرے، معذور خواتین کے خلاف تعصب اور امتیازی سلوک کو ختم کرنے کی کوششیں کرے، معذور افراد کے مقصد کو تعلیم کے ذریعے بہتر طور پر اجاگر کرے، ایک کثیر سطح کاسوشل سپورٹ سسٹم تیار کرے اور معذور افراد کے لئے سماجی تحفظ اور دیکھ بھال کی خدمات کے نظام کو بہتر بنائے۔
انہوں نے اس بات کا حوالہ دیاکہ معذور خواتین کی روزگار کی شرح تمام معذور افراد اور خواتین سے کم ہے۔ مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ان کی جامع ترقی اور مشترکہ خوشحالی کو آسان بنانے کے لئے کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ ان کے زندگی اور ترقی کے حقوق کو بہتر طور پر فروغ اور تحفظ فراہم کیا جاسکے۔