کوالالمپور (شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا کہ چین اور ملائیشیا نے دوطرفہ تعلقات کو ایک نئے نقطہ آغاز پر پہنچادیا ہے اور وہ اسے آئندہ آنے والی نسلوں تک لے جانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
لی نے یہ بات چین۔ ملائیشیا سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ اور چین ۔ملائیشیا دوستی سال کی مناسبت سے منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب میں کہی۔ تقریب میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم بھی موجود تھے۔
وزیراعظم لی نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ پہلے ہی اس بات کی نشاندہی کرچکے ہیں کہ چین اور ملائشیا ہمسایہ ممالک ہیں جن کی دوستی ایک ہزار برس پرانی ہیں ۔ دنوں دوستی کے رشتے میں جڑے ہوئے ہیں اور باہمی مفید تعاون میں شراکت دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 50 برس کے سفارتی تعلقات میں دونوں ممالک نے حکمت عملی کی آزادی ، باہمی مفید تعاون ، ایک دوسرے کی حمایت اور ثقافتی وابستگی کا عہد کیا ۔ اس تعلقات کی ترقی بہت سے اہم تجربے اور ترغیبات ہیں جو فریقین کا مشترکہ قیمتی اثاثے ہیں۔
وزیراعظم لی نے رواں سال کو چین ۔ ملائشیا دوستی سال قرار دیتے ہوئے کہا کہ "دوستی" ایک ایسا لفظ ہے جو بہت وزن رکھتا ہے ،آج بطور خاص بہت قیمتی ہے۔
تقریب سے خطاب میں ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراھیم نے کہا کہ ملائشیا ۔ چین دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے 50 برس قبل سفارتی تعلقات کے قیام کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ملائشیا ۔ چین تعلقات میں زبردست پیشرفت ہوئی۔ جس سے دونوں ممالک کے عوام کو بہت زیادہ فائدے ملے۔
انہوں نے کہا کہ ملائشیا نے ہمیشہ چین سے اپنے تعلقات کو اسٹریٹجک بلندی سے دیکھا ہے کیونکہ چین سے دوستانہ تعاون کا فروغ ملائیشیا کے بنیادی مفاد میں ہے۔ ان دوطرفہ تعلقات کا نہ صرف شاندار ماضی بلکہ ایک امید افزا مستقبل بھی ہے۔
استقبالیہ سے قبل چین اورملائیشیا کے وزرائے اعظم نے چین۔ ملائیشیا سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ ایک تصویری نمائش کا دورہ کیا اور سوینیئرز کا تبادلہ کیا۔