بیجنگ(شِنہوا)چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین اور روس نے بڑے ملکوں کے تعلقات کا ایک نیا ماڈل تشکیل دیا ہے جو سرد جنگ کی فرسودہ شکل سے بالکل مختلف ہے۔
قومی مقننہ کے جاری اجلاس کے موقع پر جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں وانگ نے کہا کہ عدم اتحاد، عدم تصادم اورکسی تیسرے فریق کو ہدف نہ بنانے کی بنیاد پر چین اور روس دیرپا بہترہمسائیگی اور دوستی کے ساتھ اپنے جامع اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کی قدرتی گیس متعدد چینی گھرانوں کو ایندھن فراہم کر رہی ہے، اور چینی ساختہ گاڑیاں روسی شاہراہوں پر رواں دواں ہیں، جودونوں ممالک کے باہمی مفاد پر مبنی تعاون کی مضبوط لچک اور وسیع امکانات کابھرپوراظہار ہیں۔
وانگ نے کہا کہ چین روس تعلقات کو برقرار رکھنا اور فروغ دینا دونوں ممالک کا اسٹریٹجک انتخاب ہے جس کی بنیاد دونوں عوام کے بنیادی مفادات پر ہے اوریہ چیز ہمیں دنیا کے رجحان کے ساتھ مطابقت رکھنے کے لیے کرنی چاہیے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کی دنیا میں، تسلط پسندی کی کسی جانب سے حمایت نہیں کی جاتی اور تقسیم کا کوئی مستقبل نہیں، بڑے ممالک کو تصادم کی کوشش نہیں کرنی چاہیے اور یہ کہ سرد جنگ کو واپس نہیں آنے دینا چاہیے۔