ینگون (شِنہوا) چین اور میانمار نے وبا کے بعد کے دور میں باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کا اعلان کیا ہے۔
چین کے یون نان صوبائی محکمہ تجارت اور میانمار کی فیڈریشن برائے ایوان صنعت و تجارت کی یونین (یو ایم ایف سی سی آئی ) نے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا۔
میانمار کی فیڈریشن برائے ایوان صنعت و تجارت کی یونین کے صدر یو آئی وین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ میانمار اور چین کے صوبہ یون نان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک بروقت اجلاس ہے اور اس سے میانمار کی اقتصادی ترقی اور نجی کاروباری شعبے کی ترقی میں مدد ملے گی۔
یو ایم ایف سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ میانمار اب بھی نوول کرونا وائرس کے بعد کے دور میں اپنی برآمدات بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہا ہے ، جس میں عالمی وبائی مرض کے دوران کمی واقع ہوئی اور میانمار کے لیے چین ایک اہم منڈی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین میانمار کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ وہ امید رکھتے ہیں کہ ملاقات سے دونوں ملکوں کے لیے تعاون کے مواقع پیدا ہوں گے ۔
میانمار میں چینی سفارت خانے کے اقتصادی اور تجارتی قونصلر تان شوفو نے کہا کہ وہ چین کے صوبہ یون نان اورمیانمار کے درمیان تجارت کی ہمیشہ حمایت کرتےرہے ہیں۔نوول کرونا وائرس کے بعد کے دورمیں معیشت بحال ہو رہی ہے۔
اجلاس کے دوران چین کے یون نان صوبائی محکمہ تجارت کے ڈائریکٹر جنرل لی چھن یانگ نے کہا کہ وہ تجارت کے فروغ میں تعاون کے سلسلے میں صوبہ یون نان کے تجارتی وفد کو میانمار لائے ہیں۔
لی کی قیادت میں چین کے وفد نے نی پی تاؤ میں میانمار کے یونین وزیر برائے تجارت یو آنگ نیانگ اووسے بھی ملاقات کی اور سرحدی راستوں کو دوبارہ کھولنے اور پالیسیوں، سامان کی آسان روانی، مالی تعاون اور دونوں ملکوں کے مابین زرعی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔