• Islamabad, Pakistan
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین اورمتحدہ عرب امارات کے صدور کی بات چیت میں باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاقتازترین

May 31, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے متحدہ عرب امارات  کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نھیان سے ملاقات میں کہا ہے کہ یواے ای چین کا ایک اہم جامع اسٹریٹجک  شراکت دار ہے۔

بیجنگ میں ہونے والی اس ملاقات میں صدر شی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین ۔ متحدہ عرب امارات تعلقات نے پیشرفت کی مضبوط رفتار کو برقرار رکھا  جو نئے دور میں چین-عرب ممالک تعلقات کے لئے ایک اچھی مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال چین ۔ متحدہ عرب امارات سفارتی تعلقات کے قیام کی 40 ویں سالگرہ ہے۔ یہ چین۔ متحدہ عرب امارات تعلقات کو ماضی کی کامیابیوں پر استوار کرنے اور انہیں آگے بڑھنے کے لئے ایک اہم موقع ہے۔

چینی صدر شی نے کہا کہ چین متحدہ عرب امارات کے ساتھ ملکر کام کرنے کو  تیار ہے تاکہ اسٹریٹجک بلندی اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دوطرفہ تعلقات کی راہ پرسفر جاری رہے اور دوطرفہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں بھرپور پیشرفت یقینی ہوسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چینی زبان کی تعلیم کے "ہنڈریڈ اسکولز پروجیکٹ" میں تعاون جاری رکھنے، متحدہ عرب امارات میں چینی ثقافتی مرکز کی تعمیر آگے بڑھانے، لوگوں کے درمیان تبادلوں میں پیشرفت ، باہمی تفہیم اور دوستی کے فروغ کاچین خواہشمند ہے ۔

ملاقات کے دوران متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کہا کہ وہ ایک بار پھر اپنے دوسرے وطن چین کا دورہ کرنے اور صدر شی کے ساتھ چین عرب ممالک تعاون فورم کے 10 ویں وزارتی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے پر بہت خوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عرب و خلیجی ممالک اور چین کے درمیان تعلقات مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں ۔ چین کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنا اور انہیں فروغ دینا عرب اور خلیجی ممالک کے عوام کی مشترکہ امنگوں اور بنیادی مفادات کے مطابق ہے۔

اماراتی صدر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ۔ چین تعلقات باہمی اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں اور مختلف شعبوں میں تعاون غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا ہے۔

دونوں سربراہ مملکت نے فلسطین ۔ اسرائیل تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ چینی صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی بحران میں کمی کے لئے جامع جنگ بندی اور لڑائی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے اور عالمی برادری کو متفقہ طور پر 2  ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے جلد مذاکراتی حل کی تائید کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور متحدہ عرب امارات کا مسئلہ فلسطین پر یکساں موقف ہے اور انہیں اس مسئلے کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے ملکر کام کرنا چاہیے۔

بات چیت کے بعد دونوں سربراہان مملکت کی موجودگی میں سرمایہ کاری، بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر، سائنس و ٹیکنالوجی، جوہری توانائی کے پرامن استعمال، چینی تعلیم، ثقافت اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط ہوئے۔