نئی دہلی (شِنہوا) چین اورسپین نے اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دوستانہ تبادلوں کو مستحکم کرنے اور دوطرفہ تعلقات کے لئے نئے امکانات کی تلاش کا عہد کیا ہے۔
ان خیا لات کا اظہار چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ اور ان کے ہسپانوی ہم منصب جوس مینوئل البیرس نے بدھ سے جمعرات تک بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں منعقدہ گروپ آف 20کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر اپنی ملاقات کے دوران کیا ہے ۔
چھن نے کہا کہ دونوں ملکوں کو سرکاری محکموں ، قا نون سازوں اور مقامی حکومتوں کے مابین تبادلے بحال کرنے میں تیز ی لانی چاہئے ۔ دونو ں فریقوں کو سائنسی اور تکنیکی تعاون سے متعلق چین۔ سپین مشترکہ کمیشن ، معاشی اور صنعتی تعاون سے متعلق مشترکہ کمیشن اور چین ۔سپین فورم جیسے اجلاسوں کی تیاری کرنی چاہئے ۔
چھن نے کہا کہ دونوں فریقوں کو تعاون کے مواقعوں کو بڑھانا چاہئے اور سبز توانائی ، الیکٹرک گاڑیوں اور ڈیجیٹل معیشت میں صنعتی شراکت داری کو مستحکم کرنا چاہئے ۔
چھن نے مزید کہا کہ چین مزید معیاری ہسپانوی مصنوعات کی درآمد کے لئے تیار ہے اور امید کرتا ہے کہ سپین چینی کمپنیوں کو منصفانہ اور مساوی مارکیٹ کی سہولت کی فراہمی جاری رکھے گا۔
اس موقع پر بات چیت میں حصہ لیتے ہوئے البیرس نے کہا کہ سپین اور چین اہم معاشی اور تجارتی شراکت دار ہیں جن کے مابین فائدہ مند تعاون کے مفید نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ سپین دونوں اطراف کی کمپنیوں کو ایک دوسرے کے ملکوں میں سرمایہ کاری بارے سہولت فراہم کرنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔