بیجنگ(شِنہوا) چین کا بے ڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم بڑے پیمانے پر استعمال کے لئے تیار ہے، اور وسیع پیمانے، مینوفیکچرنگ اور صنعتی انٹرنیٹ اور مصنوعی ذہانت جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں اس کی ایپلی کیشنزکے لیے متعدد بڑے شہروں کو نامزد کرنے کا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔
وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم آئی آئی ٹی) کی طرف سے جاری اعلان کے مطابق بے ڈو کا بڑے پیمانے پراستعمال اب مارکیٹ، صنعت اور بین الاقوامی سطح کے اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
اعلان کے مطابق بے ڈوکو مختلف صنعتوں کو بااختیار بنانے کی کوششوں کے تحت معروف کاروباری اداروں کے فروغ ، مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے، بے ڈو ایپلی کیشنز کو فروغ دینے اور ایک مضبوط صنعتی نظام کی تعمیر کے لیے تعاون کرے گا۔
اعلان میں بتایا گیا ہے کہ پائلٹ پروجیکٹس میں کھپت، مینوفیکچرنگ اور مربوط جدت کے تین شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔
بڑے پیمانے پر کھپت کے شعبے میں، بڑے شہروں میں سمارٹ فونز، پہننے کے قابل آلات، ٹیبلٹ، مشترکہ سفری آلات اور کم اونچائی پر چلنے والی بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں جیسے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔ کاروباری اداروں کو بے ڈو مصنوعات تیار کرنے کی ترغیب اور سپلائی کی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنایا جائے گا۔
اعلان میں کہا گیا ہے کہ صنعتی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں، بڑے شہروں میں گاڑیوں، بحری اور ہوائی جہازوں اور روبوٹ جیسے اہم شعبوں میں بے ڈو کی ایپلی کیشنزکے استعمال کوتیزکیا جائے گا۔
مقامی حکومتوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ انٹرنیٹ آف وہیکلز اور انٹیلیجنٹ نیٹ ورک سے متعلق پلیٹ فارمز کی تعمیر کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے بے ڈو سسٹمز سے لیس کمرشل اور مسافر گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کریں۔