بیجنگ(شِنہوا) چین کی بی ہانگ یونیورسٹی کے سابق نائب صدر ژانگ گوانگ کو پارٹی ڈسپلن اور قانون کی شدید خلاف ورزیوں پر کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) سے نکالنے کے علاوہ سرکاری عہدے سے بھی برطرف کر دیا گیا ہے۔
چین کے اعلیٰ انسداد بدعنوانی کے ادارے کی طرف سے جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ فیصلہ سی پی سی سنٹرل کمیٹی کی منظوری کے بعد سی پی سی سنٹرل کمیشن برائے ڈسپلن انسپکشن اور نیشنل کمیشن آف سپرویژن کی جانب سے کی گئی تحقیقات کے بعد کیا گیا۔
ژانگ جو سی پی سی بی ہانگ یونیورسٹی کی کمیٹی کے قائمہ کمیٹی کے رکن بھی تھے، کے خلاف تحقیقات میں پتا چلا کہ انہوں نے پارٹی سے بے وفائی، تحقیقات کی مزاحمت کی اور پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تحائف اور رقم وصل کیں۔
بیان کے مطابق انہوں نے عہدوں کی تقرریوں اور ملازمین کی بھرتی کے دوران دوسروں کو فائدے پہنچائے اور اس کے بدلے میں رقم اور قیمتی چیزیں وصول کیں اور غیر لسٹڈ کمپنیوں میں حصص کا مالک بن کر اور اپنے اخراجات دوسروں سے ادا کروا کے متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی کی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ژانگ نے مبینہ طور پر ذاتی فائدے کے لیے یونیورسٹی کے وسائل کا بھی ناجائز فائدہ اٹھایا اور دوسروں کے لیے منافع حاصل کرنے کے لیے اپنی حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھایا جبکہ اس کے بدلے میں بھاری رقم اور قیمتی چیزیں وصول کیں۔
بیان کے مطابق ژانگ کے اقدامات نے پارٹی کے نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور اپنے فرائض سے متعلق سنگین جرائم کا ارتکا ب کیا ہے جبکہ ان پر رشوت لینے کے جرم کا بھی شبہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ژانگ کے ناجائز منافع کو ضبط کر لیا جائے گا، اور ان کے کیس کو قانون کے مطابق مزید جانچ اور قانونی کارروائی کے لیے پروکیوریٹری اتھارٹی کو منتقل کیا جائے گا۔