بیجنگ (شِنہوا) چین اپنی بنیادی تعلیم کو اپ گریڈ کرنےاور اس کا مجموعی معیار بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرے گا جس سے اسکول جانے کی عمر کے بچوں کو تعلیمی وسائل میں منصفانہ رسائی ملے گی۔
وزیرتعلیم ہوائی جن پھنگ نے قومی مقننہ کے جاری اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بنیادی تعلیم کو اپ گریڈ کرنے کے لئے اسکولوں کا خاکہ مزید مزید بہتر بنایا جائے گا اس کے علاوہ شہری و دیہی علاقوں کے درمیان تعلیمی وسائل کی معقول تقسیم کو یقینی بنانے سمیت اور دیہی علاقوں میں بورڈنگ اسکولوں کے ساتھ ساتھ شہروں اور قصبوں میں پسماندہ اسکولوں کی حالت بہتر بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چین کے وسطی اور مغربی علاقوں میں قائم پسماندہ اسکولوں کی حالت اور کارکردگی بہتر بنائی جائے گی ۔ ملک مختلف خطوں کے اسکولوں اور مختلف اسکولوں کے درمیان تعلیمی معیار کا فرق کم کرنے کی کوششیں مزید تیز کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ طلبا کی ہراعتبار سے کارکردگی بہتربنانے کے لئے تعلیمی معیار میں اضافہ اور اساتذہ کی اہلیت کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
وزیر کے مطابق چین میں دنیا کا سب سے بڑا بنیادی تعلیمی نظام موجود ہے جو 4 لاکھ 87 ہزار 900 پرائمری اور سیکنڈری اسکول اور کنڈر گارٹنز پر مشتمل ہے ۔