بیجنگ (شِنہوا) چینی قومی مقننہ نے قانون سازی بارے قانون میں ایک ترمیم کی منظوری دیدی جس کا مقصد اعلیٰ معیار کی ترقی کا فروغ اور قانون سازی کے معیار کو بہتر بناکر اچھی حکمرانی کی ضمانت مہیا کرنا ہے۔
یہ ترمیم 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے سیشن کے اختتامی اجلاس میں منظور کی گئی جس کا اطلاق 15 مارچ سے ہوگا۔
قانون سازی بارے قانون کو چین کے قانونی نظام کی بنیاد سمجھا جاتا ہے ۔یہ اس بات کا تعین کرتا ہے کہ قومی قوانین، حکومتی ضوابط اور مقامی قوانین کس طرح تشکیل دیئے جائیں اور کون سے ادارے قانون سازی کا اختیار رکھتے ہیں۔
یہ قانون 2000 میں پہلی بار اپنایا گیا اور 2015 میں اس میں ترمیم کی گئی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس نے گزشتہ سال اکتوبر میں قانون کی حکمرانی کے تحت ہر اعتبار سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کی کوششوں کا کہا تھا۔
اس مقصد کے لیے قانون سازی بارے قانون میں ترمیم کرکے ایک شق شامل کی گئی ہے کہ ''قانون سازی کو نئے ترقیاتی فلسفے کی پیروی کرنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تمام محاذوں پر چینی قوم کے تجدید شباب کو جدیدیت کے چینی راستے سے سے آگے بڑھایا جائے"۔
مبصرین کی رائے میں ترمیم شدہ قانون کا مقصد قانون سازی کے معیار اور کارکردگی میں اضافے کے ساتھ ساتھ قانون سازی کا نظام اور میکانزم بہتر بنانا ہے۔ توقع ہے کہ اعلیٰ معیار کی قانون سازی کے ساتھ ملک میں اعلیٰ معیار کی ترقی بھی فروغ پائے گی۔
تبدیلیوں میں سے ایک ماتحت اضلاع والے شہروں میں قانون سازی کی قوت کو بڑھنا بھی شامل ہے۔ 2015 کی نظر ثانی کے بعد ایسے شہروں کو محدود دائرہ کار کے تحت قانون سازی کا اختیار دیا گیا تھا۔
ترمیم شدہ قانون کی عمومی شقوں میں اس بات کا احاطہ کیا گیا ہے کہ مکمل عمل عوامی جمہوریت کو برقرار رکھا جائے اوراس کو ترقی دی جائے۔
قانون سازی کے امور میں شفافیت اورعوام کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے عوامی رائے کے حصول اور متعلقہ دستاویزات کی اشاعت جیسےموجودہ قوانین کے علاوہ اس ترمیم میں برسوں سے موجود بیرونی رسائی کے مقامی قانون ساز دفاتر کے نظام کا احاطہ کیا گیاہے۔
اس سے مراد یہ ہے کہ نچلی سطح اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے قوانین کے مسودے اور قانون سازی کے کام پر رائے حاصل کی جا سکے ۔
ملک بھر میں 32 مقامی قانون ساز بیرونی ر سائی کے دفاتر موجود ہیں۔ قانون سازوں نے 2015 اور 2022 کے درمیان 142 قوانین کے مسودات اور قانون سازی کے امور کے منصوبوں پر مقامی قانون سازی کے بیرونی رسائی کے دفاتر کے ذریعے عوامی رائے حاصل کی ہے جن میں 15 ہزار سے زیادہ تجاویز موصول ہوئی ہیں۔اس میں سے 2 ہزار 800 سے زیادہ کو قبول کیا گیا ۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں قومی کانگریس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ قانون پر مبنی حکمرانی اور قانون پر مبنی ریاستی طاقت کے استعمال کا آغاز آئین کی تعمیل سے ہونا چاہیے اورچین کی حکمرانی میں آئین کے اہم کردار کوبہتر اندازمیں ادا کرنے کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے ۔
گزشتہ پانچ برسوں کے دوران قومی عوامی کانگریس اور اس کی قائمہ کمیٹی نے آئین کے نفاذ اور تشہیر کو یقینی بنایا ہے جس میں قومی یوم دستور کے موقع پر سرگرمیوں کا اہتمام اورنئے تعینات ہونے والے عہدیداروں کے لیے آئین سے وفاداری کا عہد کرنے بارے تقاریب کا انعقاد شامل ہے۔
نظرثانی کے اس سلسلے میں آئینی نظرثانی کے نظام کے لیے نئے تقاضے متعارف کرائے گئے ہیں۔
خاص طور پر اس کے لئے آئینی مسائل پر رائے شامل کرنے بارے بل کی وضاحتی دستاویز کی ضرورت ہے۔
قومی عوامی کانگریس کے نائب اور ہونان لائرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر جیانگ فان نے کہا ہے کہ آئینی نظرثانی کے نظام میں قانون سازی کے قانون کے مطابق آئینی نظرثانی کے ضوابط بنانا اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔