بیجنگ (شِنہوا) مورگن اسٹینلے کے چیف چائنہ اکانومسٹ رابن شنگ نے کہا ہےکہ چین نے اپنی اقتصادی بحالی میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے،ان کا کہنا ہےکہ اگرچہ چیلنجز اب بھی موجود ہیں، تاہم وہ ملک کی اقتصادی ترقی کے امکانات کے بارے میں پر امید ہیں۔
شِنہوا کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ چین اس سال کے لیے اپنے 5 فیصد کے حکومتی ہدف کو حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں جب چین کوویڈ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف تھا سے کم شرح سود سے یقینی طور پر مدد ملی ہے اور اس سال ملک کی برآمدات اور مینوفیکچرنگ کی ترقی بھی لچکدار رہی ہے۔
چین میں افراط زر کے خطرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ملک کا صارف قیمت کے تیزاشاریہ کی وجہ گزشتہ دو سے تین سالوں سے چلے آنے والے مسائل سے پیدا ہونے والا ہوگ پرائس سائیکل اور ضرورت سے زیادہ سپلائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ خوراک اور تیل کو چھوڑ دیں اور صرف بنیادی اشیا کو دیکھیں تو قیمتوں کی سطح بہتر ہو رہی ہے۔چین مزید پالیسی سپورٹ کے ساتھ ممکنہ افراط زر کے خطرات سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔
شنگ کے مطابق چین مڈل انکم ٹریپ پر قابو پا سکتا ہے اور 2035 میں اعلی آمدنی والی معیشت کے اپنے طویل مدتی ہدف کو حاصل کر سکتا ہے۔