بیجنگ (شِنہوا) چین میں کھانے کا ضیاع روکنے کے لیے حال ہی میں جاری کردہ رہنما اصول کے ایک مسودہ میں ضیافتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
چائنہ ڈیلی کے مطابق یہ چینی حکومت کی طرف سے کھانے کی کھپت کو زیادہ پائیدار طریقے سے فروغ دینے اورریسٹورنٹ کی صنعت میں ذمہ دارانہ طریقوں کی حوصلہ افزائی کی تازہ ترین کوشش ہے۔ اس مسودہ پر فی الوقت عوامی آراء حاصل کی جارہی ہے۔
مسودہ میں جانچ پڑتال کی 8 کیٹگریز ہیں۔ ان میں قیمتیں ، وزن ، ضیافتوں میں کھانے کا ضیاع کم کرنا ، کھانے پینے کے اداروں کے تشخیصی نظام کی جانچ پڑتال اور صنعتی ضابطے بہتر بنانا شامل ہیں۔
مسودے کے مطابق ریسٹورنٹ ضیافتوں میں کھانے کا ضیاع کم کرنے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔ ریسٹورنٹ کو ضیافتی پیکجز اور رعایتی معلومات میں ہر ڈش کی قیمت واضح طور پر درج کرنا ہوگی۔ ضیافتوں کے میزبان کھانے پینے کے ادارے اپنے معاہدوں میں خوراک کا ضیاع کم کرنے کی پالیسیاں شامل کریں گے۔
ریستورانٹس کو ہر پیکیج کے لئے کم سے کم اخراجات ختم کرکے کھانے والوں کی تعداد بتانا ہوگی ان پر یہ بھی زور دیا ہے کہ وہ بچا ہوا کھانا ساتھ لے جانے لئے مفت ڈبے فراہم کریں۔
مسودے میں بڑی ضیافتوں خاص طور ہوٹلوں میں ہونے والی ایسی ضیافتیں کی نگرانی کا بھی کہا گیا ہے جہاں مشروبات کو چھوڑ کر فی میز 1 ہزار 500 یوآن (تقریباً 220 امریکی ڈالرز) سے زائد کی وصولی کی جاتی ہے۔
حکام قواعد وضوابط پر عملدرآمد کے لئے اچانک معائنہ بھی کریں گے۔